ملک اور قوم کے مخالفین کی منفی پروپیگنڈوں کی یلغار سے بھی بچا نا ہے جو کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے ان کے معصوم ذہنوں کو متاثر کرنے کی مذموم کوششوں میں ہمیشہ مصروف رہتے ہیں کمانڈنٹ چترال سکاوٹس کرنل بلال جاوید

چترال (نمائندہ ) کمانڈنٹ چترال سکاوٹس کرنل بلال جاوید نے کہا ہے کہ نئی نسل کی تربیت کے ساتھ انہیں ملک اور قوم کے مخالفین کی منفی پروپیگنڈوں کی یلغار سے بھی بچا نا ہے جو کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے ان کے معصوم ذہنوں کو متاثر کرنے کی مذموم کوششوں میں ہمیشہ مصروف رہتے ہیں اور دشمن کی طرف سے اس وار کا نہیں پھرتی سے مقابلہ کرنا ہے جوکہ مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔ جمعرات کے روز چترال کے ایک مقامی کالج کے اڈیٹوریم میں ‘آرٹ آف پیرنٹنگ’یعنی بچوں کی کردار میں والدین کے کردار سے متعلق پانچ روزہ تربیتی ورکشاپ کی احتتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بچوں کی جدید خطوط میں تربیت اور نشو نما سے ہی ہم اپنی ایک عظیم قوم بن سکتے ہیں کیونکہ یہی بچے قوم کے مستقبل اور قیمتی اثاثہ ہیں جن پر سب سے ذیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ یہ ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے معاشرے کے لئے مفید ثابت ہوں۔ انہوں نے اس اہم اور حساس نوعیت کی موضوع پر یونیورسٹی، کالجوں، سکولوں کے اساتذہ کے ساتھ ساتھ محکمہ صحت کے لیڈیز ہیلتھ وزیٹرز کو تربیت فراہم کرنے پر قائداعظم یونیورسٹی، علامہ اقبال یونیورسٹی، خیبر پختونخوا کے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے ٹریننگ حاصل کرنے والوں پر زور دیاکہ وہ اس تربیت انہوں نے اس اہم اور حساس موضوع پر یونیورسٹیوں، کالجوں، سکولوں کے اساتذہ کے ساتھ ساتھ محکمہ صحت کے لیڈیز ہیلتھ وزٹرز کو تربیت فراہم کرنے میں اداروں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے تربیت حاصل کرنے والوں پر زور دیا کہ وہ اس تربیت سے حاصل ہونے والی معلومات کو ضلع بھر کے والدین تک پہنچائیں۔اس موقع پر انہوں نے ٹریننگ کے شرکاء میں اسناد بھی تقسیم کیں۔ تربیت کے شرکاء بی بی گل، نبیلہ اطہر، نوید اقبال، جلال الدین شامل، سلطان محمد اور دیگر نے تربیت کے دوران آغوش پروگرام (صفر سے 8 سال تک کے بچوں) اور پرورش پروگرام (9 سے 18 سال) کے تحت بچوں کی تربیت کے لیے تیار کیے گئے مینول کی تاثیر پر اپنے تاثرات کا اظہار کیا اور اسے انتہائی مفید قرار دیا۔اس موقع پر قائداعظم یونیورسٹی کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائیکالوجی کی ڈاکٹر رائحہ آفتاب، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ڈاکٹر محمد اطہر، آغا خان فاؤنڈیشن کے ڈاکٹر قیوم علی اور محکمہ ہائر ایجوکیشن کے محمد کاشف ارشاد اور کامرس کالج کے پرنسپل صاحب الدین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔