قدیم ترین تہذیب وثقافت کے حامل کیلاش قبیلے کاسالانہ مذہبی تہوار اوچال اپنی تمام تررسومات کے بعدوادی بمبوریت میں اختتام پذیر

چترال (نامہ نگار)قدیم ترین تہذیب وثقافت کے حامل کیلاش قبیلے کاسالانہ مذہبی تہوار اوچال اپنی تمام تررسومات کے بعدوادی بمبوریت میں اختتام پذیرہوگیا۔اس تہوارکومنانے کامقصد پھلوں کے پکنے، فصلوں کی کٹائی اورگرمائی چراہوگاہوں سے دودھ ،پنیراوردیسی گھی لانے کی خوشی میں شکرانے کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر کیلاش مردو خواتین نے باہوں میں باہیں ڈال کر ڈھول کی تھاپ پر تہوار کے مخصوص گیت گاتے ہوئے رقص کرتے ہیں جس سے مہمان اور سیاح لطف اندوز ہوتے ہیں۔اس موقع پرڈائریکٹرجنرل کالاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی منہاس الدین نے بتایاکہ (KVDA)جانب سے سیاحوں اورمقامی کمیونٹی کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔یہ ادارہ کالاش ویلیزکے تمام مسائل حل کرنے کی بھرپورکوشش کررہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ کالاش کمیونٹی کے باہمی مشاورات کے بعدمزیدلائحہ عمل کریں گے۔اس موقع پربورڈ ممبرسرتاج احمدخان اورسیدحریرشاہ بھی موجودتھے۔اوچال فیسٹیول کے موقع پرڈپٹی کمشنر لوئرچترال راوہاشم عظیم اورسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر چترال افتخار شاہ کے خصوصی ہدایت پراوچال فیسٹیول کے دوران کیلاش ویلیزمیں تمام انتظامت کے ساتھ سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔وادی بمبوریت روڈ پر بلا تعطل ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لئے چترال شہرسے ٹریفک پولیس اضافی جوانوں کوتعینات کئے گئے تھے تاکہ مقامی لوگوں اورسیاحوں کوآمدروفت میں دقت نہ ہو۔ وادی کیلاش کے مکینوں کاکہناہے کہ یہ ہمارے مذہبی تہوارہے سیاحو ں سے گذارش کی ہے کہ آئے ان خوبصوت تہواروں سے لطف اندوز ہوجائے اور ہماری ثقافت اور روایات کا بھی خیال رکھے۔ اوچال کی تہوار کو دیکھنے کیلئے کثیر تعداد میں ملکی اور غیر ملکی سیاح وادی کیلاش پہنچ چکے تھے مگر اکثر سیاحو ں نے وادی کی خراب سڑکوں اور سہولیات کی فقدان کی شکایت کی۔





