241

شیشی بجلی گھر کی مسلسل خرابی سے حالات کسی بھی وقت قابو سے باہر ہونے کی علامات صاف طور پر نظر آرہی ہیں۔مولاناجمشیداحمدکی پریس کانفرنس

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) امیر جماعت اسلامی ضلع چترال مولانا جمشید احمد نے چترال کے دروش ٹاؤن میں شیشی بجلی گھر کی مسلسل خرابی اور بندش کے خلاف دروش کے عوام کی طرف سے حکومت کی مسلسل خاموشی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالات کسی بھی وقت قابو سے باہر ہونے کی علامات صاف طور پر نظر آرہی ہیں لیکن ضلعی انتظامیہ کا ٹس سے مس نہ ہونا قابل مذمت ہے ۔ منگل کے روز چترال پریس کلب میں دروش سے تحصیل کونسل کے رکن عبدالسلام اور جماعت کے دیگر رہنماؤں قاضی سلامت اللہ، عتیق الرحمن، فضل ربی جان اور دوسروں کی معیت میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دروش کے عوام گزشتہ کئی دنوں سے پیڈو کے خلاف دھرنا دے کر پیڈو کی بدانتظامی اور کرپشن کو اشکار ا کرنا چاہتے ہیں جوکہ ایک کروڑ 61لاکھ روپے گزشتہ دنوں حکومتی خزانے سے خرچ کرنے کے باجود بجلی کو چالو نہیں کیا جس کے نتیجے میں دروش کے عوام کو روزانہ 20گھنٹی کی لوڈ شینڈنگ کی سزا بھگتنا پڑ رہا ہے۔ مولانا جمشید احمد نے کہاکہ ڈیڈ لائن کے خاتمے کے بعد صورت حال نہایت خراب ہوسکتی ہے جو کہ جشن شندور کو بھی متاثر کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پیڈوکی طرف سے شیشی بجلی گھر میں ابرار نامی صرف ایک ٹیکنیکل اہلکار موجود ہے جوکہ سب انجینئر کی اسامی پر ddddتعینات ہے لیکن ان کی کرتوتوں سے بجلی کے صارفین تنگ آگئے ہیں اور ان کے تبادلے کا بار بار مطالبہ کرنے پر بھی ان کو نہیں ہٹایاجاتا جس سے عوام کی اشتعال مزید بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ دروش کے عوام شیشی بجلی گھر کی بحالی کے ساتھ ساتھ نیشنل گرڈ پر مہیا ہونے والی بجلی کی انتہائی کم وولٹیج کو بڑہانے اور ملک کے دیگر حصوں کی طرح شیڈول کے مطابق لوڈ شیڈنگ چاہتے ہیں ۔ جماعت اسلامی کے امیر نے کہاکہ بجلی کے لئے پرامن جدوجہد میں ضلع کے تمام عوام اور تمام سیاسی جماعتیں اور سول سوسائٹی اہالیان دروش کی حمایت میں کھڑی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ چترال کے ڈپٹی کمشنر نے حالات کو سدھارنے کی بجائے اہالیان عوام کی اشتعال میں مزید اضافے کا سبب بن رہاہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں