چترال ( نمائندہ ڈیلی چترال) پاکستان مسلم لیگ ن کے مقامی رہنما اور سماجی کارکن ظفراللہ پرواز نے گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا سے اپیل کی ہے ۔ کہ بونی چترال میں بینظیر یونیورسٹی کیمپس کیلئے زمین نہ ملنے کا بہانہ بنا کر کیمپس کو بند کرنے کے سلسلے میں صوبائی حکومت کے منفی اقدام کا نوٹس لیا جائے ۔ اور کیمپس کی تعمیر کے حوالے سے اپنے اختیارات استعمال کرکے اپر چترال کے بچے بچیوں کو اعلی تعلیم سے محروم کرنے کی سازش کو ناکام بنا یا جائے ۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا ۔ کہ 2012میں بونی SBBUکا کیمپس قائم کیا گیا ہے ۔ جبکہ یو نیورسٹی کیلئے کمیونٹی نے اپنے شاملاتی آراضی سے زمین مہیا کی ہے ۔ اور مذکورہ دستاویزات قانونی شکل دینے کیلئے گذشتہ تین سالوں سے ایس ایم بی آر میں پڑے ہوئے ہیں ۔ لیکن اب یونیورسٹی کیمپس کی تعمیرشروع کرنے کی بجائے زمین نہ ملنے کا بہانہ بنا کر کیمپس کو ہی لپیٹنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔ جو کہ موجودہ پی ٹی آئی حکومت کی تعلیم دشمنی کا کُھلا ثبوت ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ اپر چترال کے زیرتعلیم بچے بچیوں میں اس حوالے سے انتہائی اضطراب پایا جاتا ہے ۔ اور طلبہ و والدین صوبائی حکومت کے فیصلے کی شدید الفاط میں مذمت کی ہے ۔انہوں نے کہا ۔ کہ صوبائی حکومت نے اگر یہ قدم اُٹھایا ۔ تو اس کے بہت منفی نتائج نکلیں گے اور اپر چترال کی تین لاکھ کی آبادی احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہو گی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ پی ٹی آئی کی حکومت تعلیم کے سلسلے میں خود کو ہیرو بنا کر پیش کرنے سے نہیں تھکتی ۔ جبکہ حقیقت یہ ہے ۔ کہ اس صوبے میں یہ حکومت تعلیم کا سب سے بڑا دُشمن ہے ۔ انہوں نے خبردار کیا ۔ کہ کیمپس کو ختم کرنے کے حوالے سے کسی حکومتی اقدام کا عوام مستوج کی طرف سے انتہائی سخت رد عمل ہو گا ۔