Mr. Jackson
@mrjackson
تازہ ترین

چترال کے ادبی تنظیم کہوار اہل قلم کی دوسری یوم تاسیس ٹاؤن ہال چترال میں منعقد، چترال کے نامور شعراء میں سرٹفکیٹ اور شیلڈ تقسیم کئے گئے

چترال (رپورٹ ،فوٹوزشہریار بیگ) چترال کے ادبی تنظیم کہوار اہل قلم کی دوسری یوم تاسیس ٹاؤن ہال چترال میں منعقد ہوئی ۔جس میں چترال سے تعلق رکھنے والے دیگر ادبی تنظیموں کہوار قلم قبیلہ،انجمن ترقی کہواراور مئیر کے ادیبوں ،دانشوروں اور شاعروں نے بھر پور شرکت کی۔ تقریب کے مہمان خصوصی تحصیل ناظم مولانا محمد الیاس جبکہ صدارت پشاور یونیورسٹی کے شعبہ اُردو کے ڈائریکٹر بادشاہ منیر بخاری نے کی۔اس موقع پر کہوار اہل قلم کا دوسری سالگرہ کا کیک کاٹا گیا۔ چترال کے نامور شعراء میں سرٹیفیکٹ اور 1شیلڈ تقسیم کئے گئے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شعراء مقرریں ناجی خان ناجی ،مولا نگاہ ،امیں الرحمن چغتائی ،محمد عرفان عرفان ،شہزادہ تنویر الملک ، گل مراد حضرت ،کوثر ایڈوکیٹ مفرید احمد رضاء،مسرت بیگ مسرت اور فریدہ سلطانہ فری نے کہا کہ موجودہ دور میں کہوار زبان اور ثقافت پر بیرونی یلغار ہے۔اس لئے وقت کا تقاضا ہے کہ کہوار ادیب شاعر اور دانشور متحد ہو کر اپنی زبان اور ثقافت کی حفاظت کریں۔اُنہوں نے کہا کہ کہوار کی ادبی تنظیمیں اس سلسلے میں اپنا بھر پور کردار ادا کر رہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ اس وقت بہت سارے زبان معدوم ہوتے جارہے ہیں جبکہ چترال کے شعراء کے کوششوں سے کہوار زبان اور ثقافت دن بہ دن ترقی کرتی img_20161015_160445جا رہی ہے جس کا کریڈٹ چترال کے سینئر اور نوجوان شعراء کو جاتا ہے۔مہمان خصوصی مولانا محمد الیاس نے کہا کہ اسلامی تاریخ کو دیکھا جائے تو حضورﷺ کے دور میں مشرکیں نے اپنی شعروں کے زریعے مسلمانوں اور اسلام کو نشانہ بنانے کی کوشش کرتے تھے تو بعض صحابہ کرام اپنی شاعری کے زریعے اُنہیں لا جواب کرتے تھے۔اُنہوں نے کہا کہ جو قومیں اپنی زبان اور ثقافت کا تحفظ نہیں کرتے وہ قومیں مٹ جاتی ہیں ۔ چترال کے ادیبوں ،دانشوروں اور شعراء نے کہوار زبان اور ثقافت کی ترقی کے لئے جو کوشش کر رہے ہیں اصل میں وہ اپنا فرض ادا کر رہے ہیں کیونکہ ہماری ثقافت آنے والی نسلوں کو بھی منتقل کرنا ہے جس طرح ہمارے اکابریں نے ہم تک پہنچائے۔صدر تقریب بادشاہ منیر بخاری نے کہا کہ زبانیں اور ثقافت کسی بھی قوم کے شناخت کا زریعہ ہیں۔اس لئے ہمارے ادیبوں،دانشوروں اور شعراء پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی img_20161015_165219ہے۔کہ وہ اس کی ترقی اور تحفظ کے لئے کام کریں۔جس کے لئے میں ہر وقت خدمت کے لئے تیار ہوں۔اُنہوں نے کہا کہ میں نے سب سے پہلے کہوار زبان کو کمپیو ٹریونی کوڈ کی ہے۔اور کمپیوٹر کی آسانی کے لئے 6مذید الفاظ کا اضا فہ کیا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اس وقت ملک بھر میں تمام یونیورسٹیوں میں چترال طلباء ،طالبات کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔اور چترال میں گریجویٹ کی تعداد دوسرے ضلعوں سے کہیں زیادہ ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ کہ وہ آئندہ ہر سال چترال سے تعلق رکھنے والی ایک شاعر کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیں گے۔دریں اثناء اہل قلم کے زیر اہتمام محفل مشاعرہ منعقد ہوا جس میں 54شعراء نے اپنے تازہ کلام پیش کئے تقریب کے مہمان خصوصی بادشاہ منیر بخاری اور صدر محفل ناجی خان ناجی تھے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button