202

افسران ہوش کے ناخن لیں اور کلاس فور برادری پر مظالم کا سلسلہ بند کردیں کیونکہ اب صوبے میں ایک لاکھ دس ہزار کلاس فور ایک مضبوط قوت بن چکی ۔ صوبائی صدر اکبر خان مومند

چترال(نمائندہ ڈیلی چترال) آل پاکستان کلاس فورز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر اکبر خان مومند نے کامرس کالج چترال میں کلاس فور ملازمین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ افسران ہوش کے ناخن لیں اور کلاس فور برادری پر مظالم کا سلسلہ بند کردیں کیونکہ اب صوبے میں ایک لاکھ دس ہزار کلاس فور ایک مضبوط قوت بن چکی ہے جن کی طرف میلی آنکھ سے کوئی دیکھ بھی نہیں سکتا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے اپ گریڈیشن کے منزل کو پانے کے لئے اتحاد واتفا ق اور قربانی دی اور کلاس فور کو اسکیل 3مل img_20161025_124753گئی۔ اُنہوں نے کہا کہ کلاس فور ملازمین سے 24گھنٹے لینے کا معاملہ عدالت میں ہے جس پر کوئی بات نہیں کی جا سکتی ۔کلاس فور ملازم دفتری اوقات کار سے زیادہ ڈیوٹی دینے کا پابند نہیں ہے اور نہ بندوق اُٹھا کر سکیورٹی کی ذمہ دار ہے۔ 24گھنٹے ڈیوٹی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ جو بھی افسر اس کی خلاف ورزی کرکے کلاس فور ملازم کو ہراسان کرنے کی کوشش کریگا تو اُنہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔اُنہوں نے کہا کہ جو ٹیچر سکول میں قیام کرتا ہے کلاس فور کی ذمہ داری نہیں کہ وہ اس کا ذاتی کام کرے اور ا س کے لئے باورچی کی اضافی خدمات بھی انجام دے جبکہ اساتذہ اور ہیڈ ماسٹر صاحبان کا سکول کے کلاس رومز میں رہائش غیر قانونی ہے۔اُنہوں نے یقین دلایا کہ محکمہ صحت کے کلاس فور ملازمین کے پروفیشنل الاؤنس اور کلرک پروموشن سنیارٹی کا معاملہ بھر پور طریقے سے اٹھایا جائے گا۔ سکیل ایک تا سولہ کے مختلف کیڈر پر پروموشن کے حوالے سے صوبائی سطح پر چارٹر آف ڈیمانڈ حکومت کو پیش کریگا۔جبکہ نان سلیری بجٹ میں 25فیصد کوٹی پر تشویش کا اظہار کیااس موقع پر ملاکڈ ڈویژن کے صدر سید خطاب،دیر بالا کے صدر عبد الحق دیر پائین کے صدر دوست محمد،درجہ چہارم چترال کے صدر محمد قاسم خان اور ال ایمپلائز کوارڈنیشن چترال کے صدر امیر الملک نے بھی خطاب کیا ۔ ال درجہ چہارم کے صدر محمد قام نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ چترال کے درجہ چہارم کے ملازمین 24گھنٹوں کی ڈیوٹی سے نجات دلائی جائے۔محکمہ صحت کے کلاس فور ملازمیں کو پروفیشنل الاؤنس دیا جائے۔درجہ چہارم ملازمین کی کلرک پروموشن سنیارٹی لسٹ کے مطابق دیا جائے۔مختلف اداروں میں کلاس فور ملازمین سے افسران کک کا کام لیتے ہیں اس سلسلے کو فوری طور پر ختم کئے جائیں۔ضلعی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ نان سلیری بجٹ کے 25فیصد کٹوتی پر نظر ثانی کی جائے۔ا س سے قبل ضلعی صدر محمد قاسم خان نے مہمانوں کو روایتی چترالی ٹوپی پہنائی۔گورنمنٹ کالج آف منیجمنٹ سائنس چترال کے پرنسپل پروفیسر صاحب الدین نے بھی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہر ادارے میں کلاس فور کا اہم رول ہوتا ہے جس کی بنا پر ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں