تازہ ترین

یواین ایچ سی آراورایس آئی ایف کے زیراہتمام افغان خواتین کے لئے ٹیلرنگ یعنی کپڑوں کی سلائی کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل ہنر اور بیوٹی ٹریٹمنٹ کے سہ ماہی تربیتی ورکشاپ کے اختتام پذیر

چترال (ڈیلی چترال نیوز)یواین ایچ سی آراورایس آئی ایف کے زیراہتمام افغان خواتین کے لئے ٹیلرنگ یعنی کپڑوں کی سلائی کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل ہنر اور بیوٹی ٹریٹمنٹ کے سہ ماہی تربیتی ورکشاپ کے اختتام میں ایگزبیشن کاانعقاد کیاگیا۔ٹریننگ سے فارغ ہونے والے درجنوں افغان خواتین کوسلائی اوربیوٹیشن کے متعلقہ سامان کی مکمل ٹول دئیے گئے ۔تقریب کے مہمان خصوصی اسسٹنٹ کمشنر لوئرچترال ڈاکٹر محمد عاطف جالب نے کہاکہ چترا ل میں کام کرنے والے تمام این جی اوز کامشکورممنون ہوں کہ آپ چترال کے لوگوں کے ضروریات اورٹیلنٹ کی بنیاد کاانعقادکرتے ہیں ۔چترال کے لوگ انتہائی باشعور ہیں جب آپ کوئی پراجیکٹ دیں گے تویہاں کے مکین اپناحصہ دوگناڈال دیں گے ۔انہوں نے کہاکہ جن خواتین کوہنرسیکھایاگیاہے وہ اپنے آس پاس پسماندہ خواتین کوبھی اپنے قافلے کاحصہ بنانے کی کوشش کریں تاکہ وہ بھی اپنے بال بچوں کےلئے کچھ کماسکیں ۔انہوں نے کہاکہ حکومت اکثرزیادہ آبادی والے علاقوں میں کام کرنے کوترجیح دیتے ہیں ۔جبکہ این جی اوز کی ایک بڑی خوبی یہ بھی ہے کہ وہ کم آبادی والے علاقوں میں بھی میرٹ کے بنیادپرکام کرتے ہیں ۔ جس سے ان کو بااختیار بنایا جا سکتا ہے اور اس طرح وہ معاشرے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔
سکوراسلامک فرانس کے فائیزہ نور،یواین ایچ سی آرکے اشفاق حسین،افغان کمشنریٹ کے شیرافگن،قاضی سجاد احمدایڈوکیٹ ،ووکیشنل سنٹرچترال کے وائس پرنسپل روبینہ اوردوسروں نے کہاکہ آج ان افغان بہن بھائیوں کوخراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ جنہوں نے ان مشکل حالات میں اپنی زندگی کوسنوارنے کاارادہ کیاہے کہ اپنے پیروں پرکھڑے ہوکراپنے خاندان کوسہارادینے کے عزم کرلیاہے ۔انہوں نے کہاکہ اس تربیتی ورکشا پ کامقصدخواتین کو مالی طور پر خود مختار بنا ناہے جس میں ٹیلرنگ کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل ہنر اور بیوٹیشن کے کورسزبھی مکمل کرلی ہیں ۔ انہوں کہا کہ یواین ایچ سی آر تعلیم، ہنر کی تربیت اور روزگار کی معاونت کے باہمی تعلق سے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کی خواہاں ہے۔ ہماری بنیادی توجہ افغان خواتین کے لیے روزگار کے ذرائع کو بڑھانا ہے۔ تاکہ خواتین کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے جا سکیں۔ تین ماہ کے کورس سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد یہ خواتین آمدن حاصل کرنے کی بامعنی کوششوں پر توجہ مرکوز کرتی ہیں اور اکثر اپنا کاروبار شروع کر دیتی ہیں۔ ان میں سے کئی خواتین اپنی سیلائی سنٹراوربیوٹی پارلر کھولنا چاہتی ہیں۔ ایگزی بیشن کا مقصد خواتین کی فنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں کاروبار سے متعلق آگاہی فراہم کرنا تھا۔ایگزی بیشن میں ملک کے مختلف علاقوں میں آفغان تربیت یافتہ خواتین کی تیارکردہ ملبوسات، ہاتھ سے بنی ہوئی شالیں، ہاتھ کے بنے ہوئے دیگرسامان،گھرمیں بنائے ہوئے قالین ،دیسی شہداوردوسرے خواتین کی فنی تربیت اور دلچسپی سے متعلق اسٹالز لگائے گئے تھے۔پروگرام کے آخرمیں شرکاء ورکشاپ میں متعلقہ سامان کی کٹ کے ساتھ سرٹیفیکٹ دیئے گئے ۔اورمہمانوں کوتعریفی شیلڈزسے نوازاگیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button