بونی اپر چترال میں ایمرجنگ سی ای اوز میٹ اپ سیزن ٹو نہایت خوشگوار فضا میں اپنے اختتام پذیر

بونی(نمائندہ ڈیلی چترال نیوز)بونی اپر چترال میں ایمرجنگ سی ای اوز میٹ اپ سیزن ٹو نہایت خوشگوار فضا میں اپنے اختتام پذیرہوگیا۔ اس نشست میں نوجوان کاروباری افراد، خواتین کاروبای، مقامی مارکیٹ کے معزز نمائندے اور اہلِ صحافت نے بڑی تعداد میں شریک کی۔ یہ پروگرام ایمرجنگ بزنس انیشی ایٹو کے تحت قشقار کے زیر انتظام اور چترال چیمبر آف کامرس اور پشاور کنسٹرکشن اینڈ پائپس کمپنی کے تعاون سے سجایا گیا تھا، جس کا مقصد کاروباری ماحول، درپیش مسائل اور مستقبل کی سمت پر سنجیدہ مکالمے کو فروغ دینا تھا۔
بونی کی خواتین مارکیٹ سے تشریف لانے والی باہمت خواتین نے اپنے تجربات نہایت وقار اور سلیقے سے پیش کیے۔ انہوں نے اس حقیقت کی جانب توجہ دلائی کہ مردانہ ماحول میں کاروبار سنبھالنا آسان نہیں۔ محدود آمد و رفت، تربیت کے مواقع کی کمی، تشہیر کے مسائل اور معاون مارکیٹ ڈھانچے کی عدم موجودگی جیسے امور ان کے لیے روزمرہ کی آزمائش ہیں۔ خواتین نے اس بات پر زور دیا کہ ہنرمندانہ تربیت، مالیاتی ادراک اور کاروباری نظم و ضبط کی رہنمائی ان کے کاروباروں کو مستحکم بنیاد فراہم کر سکتی ہے۔ اس پروقار تقریب کے صدارت تجاریونین اپرچترال کے صدرنعیم خان تھے دیگرمہمانوں میں جاویدوزیر، روبینہ سردار،روبینہ حمید،فیضاحمید،محمدنیاب اوردوسرے خواتین حضرات نے کثرتعداد میں شرکت کی
عام مارکیٹ کے نمائندوں، بالخصوص صدر ٹریڈ یونین نے بھی اپنے مسائل کھل کر بیان کیے۔ انہوں نے بتایا کہ غیر معیاری یا کم یاب مصنوعات، مارکیٹنگ سپورٹ کی کمی، ریٹیل میں مرد اٹینڈنٹس کی غلبہ پسندی، غیر مؤثر سائٹ مینجمنٹ اور اقربا پروری جیسے عوامل کاروباری ترقی کی راہ میں مستقل رکاوٹ ہیں۔ کئی شرکاء نے یہ بھی نشاندہی کی کہ بعض مارکیٹیں بغیر ٹھوس منصوبہ بندی کے قائم کی گئیں، جس سے دکانداروں کو پائیدار نمو کے مواقع میسر نہیں آ سکے۔
شرکاء نے انتظامی مداخلت کے پہلو پر بھی تشویش ظاہر کی۔ ان کے مطابق قیمتوں کے تعین اور روزمرہ کے کاروباری فیصلوں میں غیر ضروری دخل اندازی سے کاروباری خودمختاری متاثر ہوتی ہے۔ اس موقع پر اس امر پر اتفاق پایا گیا کہ ضلعی انتظامیہ اور کاروباری طبقے کے مابین باقاعدہ اور بامعنی رابطہ نہایت ضروری ہے۔
اس دوران چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینیئر نائب صدر نے حاضرین کو یقین دلایا کہ چیمبر ان نکات کو پالیسی سطح پر مؤثر انداز میں پیش کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ اپر چترال کے لیے چیمبر کا دفتر جلد قائم کیا جائے گا، تاکہ مقامی کاروباری برادری کے ساتھ مستقل رابطہ اور رہنمائی ممکن ہو سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ، ترقیاتی اداروں اور مارکیٹ کمیٹیوں کے ساتھ ایک مشترکہ مکالمہ شروع کیا جائے گا تاکہ کاروباری ماحول کو بہتر سمت دی جا سکے۔
خواتین کاروباریوں نے ڈپٹی کمشنر اپر چترال کی دلچسپی اور حوصلہ افزائی کو خاص طور پر سراہا۔ ان کے تعاون سے خواتین مارکیٹ کے لیے ریکارڈ کیپنگ اور بُک کیپنگ کی تربیت جلد منعقد کی جائے گی، جس سے انہیں مالیاتی نظم و ضبط میں اعتماد حاصل ہوگا۔
نوجوان کاروباری افراد نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ انہیں دوسرے علاقوں کے کامیاب کاروباروں کے مشاہداتی دورے کرائے جائیں، تاکہ وہ بہتر طور پر جان سکیں کہ مضبوط کاروباری ماڈل کیسے پروان چڑھتے ہیں۔
نشست کا اختتام ایک امید بھری اور روشن فضا میں ہوا۔ تمام شرکاء نے عزم ظاہر کیا کہ تعاون، ہم آہنگی اور سنجیدہ گفت و شنید کے ذریعے اپر چترال کے کاروباری منظرنامے کو مضبوط بنیاد فراہم کی جائے گی۔ منتظمین نے تمام شرکاء کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ ایمرجنگ بزنس انیشی ایٹو کے تحت ایسے بامقصد اجتماعات مسلسل جاری رہیں گے۔







