178

چترال کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ تھا ۔ جس میں ایک نو مولود بچے کو ماں سے چھین کر اغوا کرنے کی کو شش کی گئی،نیازی اے نیازی

چترال ( محکم الدین ایونی) چیرمین ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن چترال نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ نے چترال پولیس کی بروقت اور تیزرفتاری کے ساتھ اغواشدہ نومولود بچے کی بر آمدگی پر اُن کی تعریف کی ہے ۔ اپنے ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ۔ کہ یہ چترال کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ تھا ۔ جس میں ایک نو مولود بچے کو ماں سے چھین کر اغوا کرنے کی کو شش کی گئی۔ مگر چترال کے مستعد پولیس نے بہت ہی کم وقت میں کاروائی کرتے ہوئے اسے ناکام بنا دیا ۔ اس پر چترال پولیس داد و تحسین کی مستحق ہے ۔ اور عوام چترال اپنی پولیس سے اسی قسم کی فوری کاروائی کی آیندہ بھی توقع رکھتی ہے ۔ نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ نے کہا ۔ اگرچہ پولیس نے واقعے میں ملوث دو خواتین کو گرفتار کیا ہے ۔ تاہم اس واقعے کے پیچھے اگر دوسرے عناصر بھی ملوث ہیں ، تو اُن کو منظر عام پر لاکر قانونی کروائی کی جائے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یہ انتہائی قابل افسوس ہے ۔ کہ دن دیہاڑے خاتون سے اُس کا لخت جگر چھیننے کی مذموم کوشش کی گئی ۔ اور ہسپتال انتظامیہ اس سے بالکل غافل رہے ۔ اس لئے آیند ہ ایسے واقعات کے تدارک کیلئے ہسپتال کی سکیورٹی سخت کی جائے ۔ اور غیر متعلقہ خواتین پر کڑی نظر رکھی جائے ۔ یہ چترال کا بہت ہی افسوسناک واقعہ ہے ۔ جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ اس واقعے کے بعد چترال کے لوگوں میں اپنے بچوں کے تحفظ کے بارے میں خدشات پیدا ہو گئے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں