تازہ ترین
مون سون بارشوں کے پہلے تجربے سے گذرنے والے ضلع چترال میں تباہ کن سیلابوں کا سلسلہ جاری ہے
چترال( بشیر حسین آزاد )۔گذشتہ 24گھنٹوں کے دورران اُجنو،کھوت،ایون سمیت کئی ایسے دیہات متاثر ہوئے جہاں پہلے سیلاب نہیں آیا تھا۔جمعہ کے روز چترال کے مختلف مقامات پر تازہ سیلاب آئے ۔ جس کے نتیجے میں 24 گھر اور ایک بڑا ایئریا سلائڈنگ اور سیلاب کی نذر ہو گیا ۔ بالائی علاقہ کھوت میں سلائڈنگ سے گاؤں میں 18گھر مکمل طور پر سیلاب برد ہوگئی۔ زمینات کا ایک بڑا حصہ دریا برد ہو گیا ہے۔جبکہ قر یبی گاؤں رباط جو کھوت کو لنک کرتا ہے ۔ روڈ کا بڑا حصہ سلائڈنگ کی وجہ سے کٹ گیا ہے ۔ سیلاب سے گاؤں اُجنو کو بھی نقصان پہنچا ۔ جہاں6 گھر ،دو دکان اور کئی پن چکھییاں سیلاب کی زد میں آگئی ۔ جبکہ آراضی اور کھڑی فصلوں کو بہت نقصان پہنچا ہے ۔ علاقے میں قحط پڑنے کا خدشہ ہے۔ تحصیل چترال کا خوبصورت ترین گاؤں ایون سیلاب سے بُری طرح متاثرہوا ہے۔جہاں مکانات،باغات اور فصلوں کے ساتھ نہروں اور آبنوشی کی سکمیوں کو نقصان پہنچا ہے۔ آمدہ اطلاعات کے مطابق تحصیل مستوج کے گاؤں بریپ ،موژگول اور وادی کالاش کے گاؤں بمبوریت اور رمبور میں گذشتہ ایک ہفتے کے اندرکئی بار سیلاب آیا ہے۔جہاں مزید مکانات سیلاب میں بہہ گئے اور مزید فصلوں کو نقصان پہنچا۔۔ درین اثنا چترال شہر سے تیس کلو میٹر دور مروئے اور برنس گول میں دوسری مرتبہ آنے والے سیلاب نے دریائے چترال کا بہاؤ بند کردیا تھا اور دریائے چترال دو مقامات پر ڈیم کی صورت اختیار کر گیاتھا۔بعد میں ڈیم ٹوٹ جانے سے دریا کنارے زمینات کی دریا برد ہونے کے اطلاعات ہیں ۔ادھر ہفتہ کی صبح چترال پشاور روڈ متعدد مقامات پر سیلاب آنے کی وجہ سے ٹریفک کے لئے بند ہوگیا۔تحصیل مستوج کا راستہ دوہفتوں سے بند ہے۔اور مستوج میں گودام خالی ہونے کی بناء پر قحط کی سی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کی طرف سے لوگوں کو بے سہارا چھوڑدیا گیا ہے۔