203

صوبائی حکومت توانائی کے شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ،متعددمنصوبے تکمیل کے مراحل میں داخل ہوگئے،انجینئرنعیم خان

خیبرپختونخواکے محکمہ توانائی وبرقیات نے رواں مالی سال 2016-17کے پہلے 6ماہ کے دوران 4.3ارب روپے کے ریکارڈ ترقیاتی فنڈزخرچ کرتے ہوئے صوبے میں توانائی منصوبوں پر جاری کا م کی رفتار کومزید تیزکردیا ہے جس سے ظاہر ہوتاہے کہ موجودہ صوبائی حکومت تبدیلی کے ایجنڈے پرچلتے ہوئے آنے والے دنوں میں ہائیڈل ودیگرذرائع سے بجلی کی پیداوارکے منصوبوں کے ذریعے توانائی کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لائے گی۔ محکمہ توانائی وبرقیات کے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی قیادت میں خیبرپختونخوامیں برسراقتدارآنے والی اتحادی حکومت نے صوبے میں توانائی کے شعبے کی ترقی پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے پختونخواانرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن (پیڈو) کے ذریعے متعدد سستی بجلی کے پن بجلی کے پیداواری منصوبے شروع کئے جن میں84میگاواٹ مٹلتان ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سوات، 69میگاواٹ لاوی ہائیڈروپاورپراجیکٹ چترال،40.8میگاواٹ کوٹوہائیڈروپاورپراجیکٹ اپر دیر،11.8میگاواٹ کروڑہ ہائیڈروپاورپراجیکٹ،10.2میگاواٹ جبوڑی ہائیڈروپاورپراجیکٹ،17میگاواٹ رانولیاہائیڈروپاورپراجیکٹ،2.6میگاواٹ مچئی ہائیڈرو پاورپراجیکٹ،36.6میگاواٹ ہائیڈروپاورپراجیکٹ سمیت 356منی مائیکروہائیڈروپاورپراجیکٹس(چھوٹے پن بجلی منصوبے) شروع کئے جن پرتیزی سے کام جاری ہے اورآئندہ سال کے آخرتک ان میں سے متعددمنصوبے مکمل ہوجائیں گے جن سے ایک طرف صوبے میں لوڈشیڈنگ کے عذاب سے عوام کو نجات ملے گی تودوسری طرف ان منصوبوں سے صوبے کو سالانہ اربوں روپے کی آمدن ہوگی۔وفاقی ادارے ایف بی آر کی جانب سے پیڈو کے کچھ عرصے کے لئے فنڈزمنجمدکرنے کے باوجودموجودہ خیبرپختونخواحکومت نے رواں مالی سال2016-17 کے پہلے چھ ماہ یعنی جولائی سے دسمبرتک کے دوران توانائی کے شعبے میں 4.3ارب روپے کے ریکارڈ ترقیاتی فنڈز استعمال کرکے اس اہم شعبے کے فروغ کی طرف خصوصی توجہ دی ہے۔سیکرٹری محکمہ توانائی وبرقیات انجینئرنعیم خان کے مطابق موجودہ صوبائی حکومت توانائی کے شعبے کی طرف خصوصی توجہ دیتے ہوئے تیزرفتاری کے ساتھ پن بجلی سمیت دیگرذرائع سے بجلی پیداکرنے والے منصوبوں پر کام جاری رکھے ہوئے ہیں جن میں بڑے ،درمیانے اورچھوٹے درجے کے مختلف منصوبے شامل ہیں۔ اسکے علاوہ بجلی کی نعمت سے محروم صوبے کے 13اضلاع میں 365منی مائیکروہائیڈل سٹیش پر بھی کام تیزی سے جاری ہے جن میں سے تقریباً160منصوبے مکمل کرلئے گئے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں