333

پیرا گلائڈنگ ایک مہنگا شوق ہونے کے باوجود چترال کے مقامی پائلٹ اس فن کو دوسرے لوگوں تک منتقل کرنے میں مصروف عمل۔

چترال(نمائندہ ) پیرا گلائڈنگ یعنی چھتری برداری ایک مہنگا کھیل یا شوق ہونے کے باوجود چترال میں یہ شوق عام ہونے لگا۔ ہندوکش ایسوسی ایشن فار پیرا گلائڈنگ کے مقامی پیرا گلائڈرز یعنی پائلٹ اس فن کو دوسرے لوگوں کو بھی منتقل کررہے ہیں۔ HIKAP کے صدر سیف اللہ جان نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ اس تنظیم کا بنیاد شہزادہ فرہاد عزیز شہید نے رکھا تھا جو آج ایک پھل آؤر درخت بن گیا اور چترال میں کئی لوگوں کو پیرا گلائڈنگ یعنی چھتری برداری کی تربیت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ چترال دنیا کا واحد خطہ ہے جہاں پیرا گلائڈنگ کا دو مرتبہ عالمی ریکارڈ بن چکا ہے ۔ بیر موغ لشٹ ایک ایسی جگہ ہے جہاں سے ٹیک اپ یعنی پرواز اور لینڈنگ (اُترنا) بھی بیک وقت ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیر موغ لشٹ کے مقام پر پی ٹی ڈی سی ایک ہوٹل بیس سال پہلے تعمیر کروایا گیا تھا جو ابھی تک بند پڑا ہے اور ایک دن بھی استعمال نہیں ہوا اب یہ ہوٹل ایک بھوت بنگلے کا منظر پیش کرتا ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر یہ ہوٹل ان کی تنظیم کو حوالہ کیا جائے تو وہ نہ صرف پورے ملک سے بلکہ دنیا بھر سے اس فن سے تعلق رکھنے والے پائلٹوں کو بلاکر ملک کی معیشت میں انقلاب برپار کریں گے جو یہاں سے ایک بار پھر عالمی ریکارڈ بنے گا۔ہائی کیپ کے مقامی پائلٹوں نے قاقلشٹ کے سر سبز میدان میں اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے تماشائیوں سے داد لی۔ اس موقع پر پیرا گلائڈروں نے ٹنڈم فلائٹ بھی کیا جس میں ایک سیاح کو بھی اپنے ساتھ پیرا گلائڈر میں ہوا میں اُڑا تا ہے جو قدرت کے حسین مناظر کے نظارے ہواسے کرتا ہے۔ اگر حکومت پیرا گلائڈنگ کی فروغ پر توجہ دیکر ان کو نئے پیرا گلائڈ رفراہم کرنے کے ساتھ ساتھ مالی معاونت بھی کرے تو یہ تنظیم پورے ملک کی سیاحت کو فروغ دینے اور ذر مبادلہ کمانے کا بہترین پلیٹ فارم ثابت ہوسکتا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں