پیسکو اور واپڈانے ایک سازش کے تحت چترال کو مذکورہ بجلی نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے/نیازاے نیازی ایڈوکیٹ
چترال ( نمائندہ ڈیلی چترال ) سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے گذشتہ سال اپنے دورہء چترال کے موقع پر عوامی مطالبے پر گولین گول بجلی گھر سے چترال کیلئے 30میگا واٹ بجلی دینے کا اعلان کیا تھا ، اور اس سلسلے میں واپڈا کو ضروی ہدایات بھی دیے گئے تھے ۔ سابق وزیر اعظم کو سپریم کورٹ نااہل قرار دینے کے فورا بعد پیسکو اور واپڈانے ایک سازش کے تحت چترال کو مذکورہ بجلی نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جو کہ چترالی عوام کو مسلم لیگ ن کی موجودہ وفاقی حکومت اور میاں محمد نواز شریف سے متنفر کرنے کی ایک گہری سازش ہے ۔ پاکستان مسلم لیگ ن چترال کے ترجمان نیاز اے نیازی ایڈوکیت نے ایک اخباری بیان مین پیسکو حکام کے اس فیصلے پر انتہائی دُکھ اور تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف چترال کی تعمیرو ترقی میں انتہائی دلچسپی رکھتے تھے ۔ اُن کے جانے کے بعد چترالکیلئے شروع کردہ اور اعلان کردہ منصوبوں پر سست رفتاری آگئی ہے ۔ اور گولین گول سے چترال کو بجلی نہ دینے کا فیصلہ اسی کی ایک کڑی ہے ، جسے کسی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے گولین ہائیڈل پاور سٹیشن کی 106میگا واٹ بجلی سے چترال کو سابق وزیر اعظم کے اعلان کے بر عکس بجلی نہ دینے کے فیصلے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ نیازاے نیازی نے کہا ۔ اگر میاں محمد نواز شریف آج وزیر اعظم ہوتے تو وہ اپنے اعلان کے مطابق ماہ اکتوبر میں چترال آکر مذکورہ بجلی گھر کا افتتاح کرتے اور چترال کو وعدے کے مطابق بجلی مہیا ہوتی ۔ جس طرح انہوں نے لواری ٹنل کا افتتاح کیا ۔ مگر آج اُن کا وزیر اعظم نہ رہنا چترالی عوام کی بد قسمتی ہے ۔