محکمہ جنگلات کی اراضی کی حد بندی کیلئے متعلقہ محکموں کی مشاورت سے قابل عمل فیصلے پر مبنی سمری طلب کی ہے
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے محکمہ جنگلات کی اراضی کی حد بندی کیلئے متعلقہ محکموں کی مشاورت سے قابل عمل فیصلے پر مبنی سمری طلب کی ہے اور عندیہ دیا ہے کہ فیصلے کی صوبائی کابینہ سے باضابطہ منظوری لی جائے گی۔وہ وزیراعلیٰ ہاؤش پشاو رمیں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔صوبائی وزیر محمود خان ، ایم پی اے خلیق الرحمن ، سیکرٹری ماحولیات نذرحسین شاہ بخاری ، سیکرٹری قانون اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔اجلاس میں محکمہ جنگلات کی اراضی کی حد بندی اور اس سلسلے میں ممکنہ مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ محکمہ جنگلات کی اراضی کی واگزاری اور حد بندی دو اہم مسائل ہیں جن پر متعلقہ محکموں سے مشاورت ناگزیر ہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ متعلقہ محکمے آپس میں بیٹھ کر قابل عمل طریقہ کار نکالیں اور سمری ارسال کریں۔مجوزہ فیصلے کی صوبائی کابینہ کے اجلاس میں منظوری لی جائے گی ۔
دریں اثناء ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے سوات میں 197میگاواٹ کالام اسرت اور 215 میگاواٹ کے حامل اسرت کیدام ہائیدرو پاور پراجیکٹس پر متعلقہ کمپنی کے ساتھ معاہدے کیلئے قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے۔اجلاس میں چیف سیکرٹری اعظم خان، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔اجلاس کو مذکورہ پراجیکٹس پر متعلقہ کمپنی کے ساتھ معاہدے کی راہ میں رکاوٹوں اور مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کے کمپنی کے ساتھ معاہدے کے لئے اُصولی طور پر اتفاق کیا تھا مگر عملاً اس سلسلے میں سنجیدہ نہیں ہے جو کہ پراجیکٹس پر عملی پیش رفت میں بنیادی رکاوٹ ہے۔وفاق کا کہنا ہے کہ صوبے کو مذکورہ معاہدے کے لئے وفاق سے این او سی لینا پڑے گا۔وزیراعلیٰ نے اس سلسلے میں متعلقہ قانون کا بغور جائزہ لے کر حتمی فیصلہ کرنے کی ہدایت کی تاکہ قانونی تقاضوں کے مطابق پراجیکٹس پر معاہدے کو حتمی شکل دی جا سکے ۔