537

چترال میں ضلعی نظامت کے الیکشن میں پارٹی سے غداری کر نے والوں سے پارٹی کی صفوں کو پاک کیا جائے۔مولانا عبدالرحمن

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) سابق ممبر صوبائی اسمبلی و سابق امیر جمعیت علمائے اسلام چترال و امیدوار ضلعی نظامت مولانا عبدالرحمن نے پارٹی کی صوبائی قیادت سے اپیل کی ہے کہ چترال میں ضلعی نظامت کے الیکشن میں پارٹی سے غداری کر نے والوں سے پارٹی کی صفوں کو پاک کیا جائے جنہوں نے مرکزی اور صوبائی قیادت کی احکامات کو پس پشت ڈال دیا جس سے پارٹی کانامزد امیدوار کو شکست سے دوچار ہونا پڑا۔ منگل کے روز پارٹی کے دیگر رہنماؤں قاضی فتح اللہ، سابق ایم پی اے مولانا غلام محمد، قاری جمال عبدالناصر ، فضل حق، ہدایت الرحمن ، نور محمد اور دوسروں کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی اور جے یو آئی کے درمیان معاہدے کے مطابق ضلعی نظامت اکثریتی پارٹی کا حق تھا لیکن جے یو آئی کی ضلعی کابینہ اپنے مخصوص مفادات کے حصول کے لئے پارٹی کی صوبائی قائدین کے احکامات کو نظر انداز کرتے رہے۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی کے ایک لیڈر ہدایت الحق کی سربراہی میں ایک وفد ضلعی کابینہ کے پاس الیکشن سے ایک روز بھیج کریہ پیشکش بھی کردی کہ وہ جے یو آئی کے جس لیڈر کو چاہے ، ضلعی نظامت کے لئے نامزد کرلے لیکن ضلعی امیر اپنے کابینہ کو لے کر اپنی ضد پرقائم رہا جس سے پارٹی کو شکست ہوئی۔ مولانا عبدالرحمن نے کہاکہ ہم صوبائی قیادت کی ہدایات کے مطابق اپنے ساتھیوں کی انکاری کے بعد تحریک انصاف، پی پی پی، اور اے پی ایم ایل کے ساتھ مل کر ضلعی نظامت کا انتخاب لڑا جنہوں نے اپنے وعدوں کے مطابق ووٹ دیئے لیکن جے یو آئی کے نام پر جیتنے والوں کی غداری کی وجہ سے ہمیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا جوکہ باعث شرمندگی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان غداروں کو پارٹی سے نکالاجائے اور ان کوضلعی کونسل میں سیٹیوں کو خالی کیا جائے۔ انہوں نے پارٹی کے قائدین سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان کے پارٹی قائد کی طرز پر ان باغیوں کو پارٹی سے نکال باہر کئے جائیں تاکہ کسی کو دوسری جماعت کی بالادستی اور عزت کیلئے اپنی جماعت کی قربانی دینے کی جراء ت نہ ہو۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اگر پارٹی کے آٹھ باغیوں کی نشستوں پر دوبارہ پولنگ ہوئی، تو بھی جیت جے یو آئی کی ہوگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں