555

حکومت پرائیوٹ اسکول میں ٹیچنگ اسٹاف کی استحصال کا نوٹس لیا جائے جوکہ مہنگائی و گرانی کی اس دورمیں بھی چھ ہزار روپے تنخواہ لینے پر مجبور ہیں، مصباح الدین عرف شاہ صباء

چترال(نمائندہ ڈیلی چترال) قتیبہ پبلک سکول دنین چترال کے سابق ٹیچر مصباح الدین عرف شاہ صباء نے کہا ہے صوبائی حکومت سے اپیل کی ہے کہ اس سکول میں ٹیچنگ اسٹاف کی استحصال کا نوٹس لیا جائے جوکہ مہنگائی و گرانی کی اس دورمیں بھی چھ ہزار روپے تنخواہ لینے پر مجبور ہیں جبکہ حکومت نے مزدور کے لئے بارہ ہزار روپے مقرر کردی ہے جبکہ جماعت اسلامی کی قیادت کو چاہئے کہ وہ اس سکول کا انتظام وانصرام خود سنبھال لیں کیونکہ اس ادارے کو جماعت اسلامی نے موجودہ انتظامیہ کو دس سال کی لیز پر دے دیا ہے۔ منگل کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ قتیبہ پبلک سکول کو چند سال پہلے لیز پر دینے کے بعد اس کا نہ صرف معیار گرگیا ہے بلکہ یہاں پر اسلامی شعائر کی پابندی کی تربیت کا نظام بھی ختم ہوکر رہ گئی ہے جہاں پہلے والدیں اپنے بچوں کو تعمیر سیرت کے لئے بھیجتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ سکول کا انتظامیہ بچوں سے تو بھاری فیس وصول کرتی ہے لیکن اساتذہ کو چھ ہزار سے آٹھ ہزار روپے کی قلیل تنخواہ پر ٹرخایا جاتا ہے اور یہاں کوئی سروس اسٹرکچر بھی موجود نہیں ہے اور نہ ہی ان کو ملازمت کی کوئی سیکیورٹی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سکول کا معیار انتہائی طور پر گرگئی ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ سکول میں اسی سے ذیادہ طالب علم اس سال فیل ہوئے جس سے خراب تعلیمی صورت حال خود بخود واضح ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سکول انتظامیہ نے مخلوط ٹیچنگ اسٹاف نہ رکھنے کی جماعت اسلامی کے ساتھ اپنے معاہدے کی پاسداری نہ کرتے ہوئے اب اس کی خلاف ورزی میں مصروف ہے جس کے ذریعے وہ چند ٹیچروں کی تنخواہیں بچارہے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پرائیویٹ اداروں میں پڑہانے والے اعلیٰ تعلیمی کوالیفیکیشن رکھنے والوں کی استحصال کا خاتمہ کیا جائے اور ایم ۔اے ، ایم ۔ایس سی کی ڈگری رکھنے والوں کو گزارہ الاؤنس دیا جائے اور قتیبہ سکول سمیت دوسرے اداروں میں اساتذہ کو کم ازکم پندرہ ہزار روپے کا تنخواہ دلایاجائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں