دروش( نامہ نگار) سیاسی و سماجی راہنماؤں نے وفاقی و صوبائی حکومت اور تحقیقاتی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹمبر مافیا اب اس قدر طاقتور ہو گئی ہے کہ وہ لوگوں کو جان سے مارنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ دروش ہسپتال میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے راہنماء رضیت بااللہ، انصاف یوتھ کے راہنماء و کونسلر سمیع اللہ، کونسلر عمران فاروق، انجنیئر بہرام سید و دیگر نے گذشتہ دنوں دروش بازار میں شیشی کوہ کے رہائشی شخص پر ٹمبر مافیا کے مبینہ کارندوں کی طرف سے تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ٹمبر مافیا اپنے خلاف کاروائی کی وجہ سے بوکھلا ہٹ کا شکار ہے اور لوگوں کے آواز کو دبانے کی کوششوں میں لگی ہوئی ہے تاکہ انکے خلاف کوئی بات نہ کرسکے مگر موجودہ صوبائی حکومت ٹمبر مافیا کو کسی بھی صورت معاف نہیں کریگی اور انسے لوٹی ہوئی قومی دولت کا واپس لی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی ادارے اس مافیا کی سرکوبی کریں ایسا نہ ہو کہ انکے غیر قانونی حرکتوں کی وجہ سے چترال جیسے پر امن ضلع میں تصادم کی راہ پیدا ہو۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ شیشی کوہ کے جنگلات کے غیر قانونی کٹائی کو فوراً بند کیا جائے اور بد عنوانیو ں کی تحقیقات کا سلسلہ تیز کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اپنا حق مانگنے پر غریب شخص پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزمان اور انکی پشت پر موجود ٹمبر مافیا کے با اثر لوگوں کے خلاف دہشت گردی کے دفعات کے تحت مقدمات درج کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ چترال جیسے پر امن علاقے میں ٹمبر مافیا کو من مانی کرنے نہیں دی جائے گی ، ٹمبر مافیا ایک سازش کے تحت چترال میں افراتفری پھیلانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔