بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور اُوبر پاکستان کے مابین مفاہمتی یاداشت پر دستخط
(اے پی پی) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور اُوبر پاکستان کے مابین بی آئی ایس پی مستحقین کیلئے وسیع پیمانے پر معاشی مواقع پیدا کرنے کے حوالے سے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کئے گئے۔ یاداشت کا مقصد اُوبر پاکستان کی جانب سے مستحق خواتین کو گاڑیاں اور سی این جی رکشوں کی فراہمی کرتے ہوئے معاشی مواقع پیدا کرنا ہے۔
یہ شراکت داری کاروباری خواتین کو ڈرائیونگ میں مہارت حاصل کرنے، رکشوں کیلئے لائسنس کی ضروریات مکمل کرنے، اُمیدواروں کی ڈیجیٹل سمجھ بوجھ میں اضافہ کرنے، کاروباری صلاحیتوں میں اضافہ کرنے، کمیونی کیشن اور کسٹمر کیئر خصوصیات میں مددگار ثابت ہوگی۔ وزیر مملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی ایم این اے ماروی میمن ، وزیر مملکت کمیونی کیشن ایم جنید انور چوہدری، وزیر مملکت برائے صنعت و پیداوار سردار ارشد خان لغاری کی موجودگی میں بی آئی ایس پی ہیڈکوارٹرز میں مفاہمتی یاداشت پردستخط کئے گئے۔
وزیر مملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے اس شراکت داری کو جنوری 2018 میں ڈیووس میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور سی ای او اُوبر ٹیکنالوجی انٹرنیشنل دارا خوسروشاہی کے مابین ہونے والی ملاقات کی پیش رفت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک اہم اقدام ہے کیونکہ بی آئی ایس پی کے پاس معاشرے کی غریب خواتین کا مستند ڈیٹا موجود ہے جنہیں اس شراکت داری کے ذریعے قابل عزت کمانے کے مواقع مہیا کئے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی آئی ایس پی مستحقین کا تحفظ اور انکی عزت نفس ہمارے لئے بہت اہم ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ شراکت داری بی آئی ایس پی کو غربت کے جال سے نکلالنے میں مدد دے گی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت انور چوہدری نے اس شراکت داری کو منفرد قرار دی اور بی آئی ایس پی مینجمنٹ کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہاکہ یہ پاکستان میں رکشہ اور ٹیکسی سروس کیلئے ایک گیم چینجر ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس شراکت داری کو دیگر چھوٹے شہروں میں بھی دہرانا چاہئے ، اگر یہ بڑے شہروں میں کامیاب ہوتی ہے۔ وزیر مملکت نے اس شراکت داری کے تحت مستحقین کو موٹروے پولیس کی جانب سے ڈرائیورز لرنگ اور لائسنس کی بھی پیشکش کی۔ اس شراکت داری کے تحت ، مستحقین کے فائدے کیلئے ابتدائی مرحلے پر کام کیا جائے گا۔ بغیر کسی ڈاؤن پیمنٹ کے گاڑیاں فراہم کی جائیں گی ، 8000روپے ماہانہ قسط ہوگی جو بی آئی ایس پی مستحقین کو پانچ سالوں کیلئے ادا کرنی ہوگی۔
اسی طرح ، رکشوں کیلئے5000-8000 روپے ماہانہ قسط ہوگی جو بی آئی ایس پی مستحقین کو پانچ سالوں کیلئے ادا کرنی ہوگی۔ سیکرٹری بی آئی ایس پی جناب عمر حمید خان نے کہا کہ وہ اس مفاہمتی یاداشت کے حوالے سے بہت خوش ہیں کیوں کہ یہ ٹیکنالوجی اور خواتین کی بااختیاری کے حوالے سے مستحقین کو بہت آگے لے کر جائے گی۔ یہ شراکت داری خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے پروگرام میں مستحق خواتین ڈرائیورز کی شمولیت پر توجہ مرکوز کرے گی۔
پائلٹ منصوبہ 100بی آئی ایس پی مستحقین پر مشتمل ہوگا جو کراچی، لاہور، راولپنڈی اور اسلام آباد میں شروع کیا جائے اور ہر شہر سے 25مستحقین کا انتخاب کیا جائیگا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے، پاکستان میں اُوبر کے جنرل مینجر صفی شاہ نے کہا کہ اُوبر بی آئی ایس پی کیساتھ ایک ایسا فریم ورک تشکیل دینے کیلئے کام کررہا ہے جو پاکستان میں خواتین کو معاشی مواقع فراہم کرے گا۔ ہم بی آئی ایس پی کو ایک اہم شراکت دار تصور کرتے ہیں۔
اس میں روڈ سیفٹی، سکیورٹی، صحت اور غذائیت کے حوالے سے منتخب مستحقین کی ٹریننگ شامل ہے۔ یہ شراکت داری پسماندہ اور کم آمدن والے طبقات کی جانب سے ٹیکنالوجی کو اپنانے پر توجہ مرکوز کرتی ہے جو غربت کے خاتمے میں مدد کرے گی اور پائیدار معاشی مواقعوں کی فراہمی کو یقینی بنائیگی۔