جمعت علماءاسلام ضلع چترال کی مجلس شوری،تحصیل امراء ونظماءاورمنتخب نمائندگان ضلع وتحصیل کونسل کامشترکہ اہم اجلاس
چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)جمعت علماءاسلام ضلع چترال کی مجلس شوری،تحصیل امراء ونظماء اور منتخب نمائندگان ضلع وتحصیل کونسل کامشترکہ اہم اجلاس مدرسہ تحفیظ القرآن دنین چترال میں ضلعی امیر قاری عبدالرحمن قریشی کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں چترال کےاہم شخصیات کی جے یو آئی میں شمولیت کے حوالے سے پیغامات زیربحث آئے ، شوری کےاراکین نے کہا کہ جے یو آئی ایک سیاسی جماعت ہے اس کے دروازے بلا تفریق سب کے لئے کھلے ہیں تاہم جے یو آئی میں شامل ہونے والے شخصیات چاہے سیاسی ہوں یا مذہبی مشروط طور پرآنے کے بجائے دینی وسیاسی خدمت کے جذبے کی بنیاد پر شامل ہوجائیں۔جے یو آئی اپنے کارکنوں کی صلاحیت،قابلیت اورخدمات کو پیش نظررکھ کر ٹکٹوں کا فیصلہ کرتی ہے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ جےیوآئی چترال ضلع کے مختلف مقامات پر غلبہ اسلام کانفرس کے نام سے کانفرنسیز منعقد کرے گی جس کے شیڈول کا اعلان عنقریب کیا جائے گا۔ اجلاس میں متفقہ طور پر ایک قرارداد کی منظوری دی گئی۔کہ سی ڈی ایل ڈی کے ذریعے چترال کو کافی فائدہ پہنچ رہاہے اب اس کی موبیلائزیشن اے کے آرایس پی کے ذریعے کرانے کی کوشش کی جارہی ہے جوکہ چترال کے عوام کے فائدے میں نہیں کیونکہ اے کے آرایس پی ایک متنازعہ ادارہ ہے ،لہذا اس کا موبیلائزیشن کسی غیر متنازعہ ادارے کے ذریعے کرایا جائے تاکہ عوام کو بغیر کسی پریشانی کے استفادہ کرنے کا موقع مل سکے۔ اجلاس میں ضلع نائب ناظم مولانا عبدالشکور ،سابق ایم پی اے و سابق امیر مولانا عبدالرحمن ،شاہی مسجد خطیب مولانا خلیق الزمان ،مولانا حسین آحمد،قاری جمال عبدالناصر،تحصیل ناظم مولانامحمد الیاس اور دیگر اراکین شریک ہوئے۔