330

کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمن نے چترال کا دورہ کیا۔ زلزلے سے جانی نقصان کی تعداد 22سے بڑھ کر 31ہوگئی

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال نیوز) چترال میں پیر کے روز آنے والے زلزلے سے جانی نقصان کی تعداد 22سے بڑھ کر 31ہوگئی ۔ چترال پولیس کے کنٹرول روم سے حاصل شدہ معلومات کے مطابق زخمیوں کی تعداد 165ہے جوکہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال کے علاوہ بونی، دروش ، مستوج اور شاگرام کے ہسپتالوں میں داخل ہیں۔ ڈی پی او چترال عباس مجید خان مروت کے مطابق ضلعے بھر میں مکمل منہدم شدہ گھرانوں کی تعداد 493جبکہ جزوی طور پر نقصان رسیدہ گھروں کی تعداد 993ہے ۔

DSC00935

ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ احمد وڑائچ نے مقامی میڈیا کو بتایاکہ لواری ٹنل روڈ کو کھلوانے کے علاوہ ضلعی انتظامیہ نے چترال بونی روڈ اور بونی مستوج روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے کھلوادیا ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ آغا خان فاونڈیشن کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے لاسپور میں پھنسے ہوئے سات زخمیوں کو بونی اور چترال کے ہسپتالوں میں پہنچادئیے گئے ہیں جبکہ ایک شدید زخمی کو اسلام آباد منتقل کردیا گیا جبکہ پاک آرمی کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی ایک زخمی کو پشاور منتقل کردیا گیا۔ اسامہ وڑائچ نے بتایاکہ فوڈ اور نا ن فوڈ آئیٹمز متاثرہ علاقوں کو روانہ کئے جارہے ہیں جبکہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن سے بھی اشیائے خوردنی حاصل کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے مزیدبتایاکہ نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لئے دس ٹیمیں بنائی گئی ہیں۔ ضلعے کے دوردراز علاقوں میں متاثریں تک ریلیف کے سامان نہیں پہنچ سکے جن میں چرون اویر بھی شامل ہے جہاں 70کے قریب گھرانے مکمل طور پر ملیامیٹ ہوگئے ہیں اور لوگ آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ اسی طرح دروش اور دوسرے علاقوں میں بھی ریلیف کے سامان نہ پہنچنے کی شکایات موصول ہوتے رہے۔ بلچ ویلج کونسل کے کسان کونسلر نے کہا کہ دنین گلوغ میں متاثرہ گھرانوں کی تعداد 40لے لگ بھگ ہے لیکن انتظامیہ نے صرف 5خیمے مہیا کردئیے۔ درین اثناء کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمن نے چترال کا دورہ کیا اور زلزلے کے نقصانات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال کا دورہ کیا اور پاک آرمی کی طرف سے زخمیوں کو تخایف پیش کئے اور زخمیوں کی خیریت دریافت کی۔ انہوں نے ہسپتال میں بجلی کی فراہمی کے لئے تھرمل جنریٹر کو چالوکرنے کی بھی ہدایت کی۔ ڈسٹرکٹ ناظم چترال مغفرت شاہ بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ چترال پولیس کی طرف سے ارندو کے متاثرین میں ٹینٹ بھیج دیئے گئے ہیں ۔ ڈی پی او چترال نے بتایاکہ کوہاٹ کے ڈی پی او کی طرف سے بھی پچاس ٹینٹ روانہ کئے جاچکے ہیں جنہیں متاثریں میں تقسیم کئے جائیں گے جبکہ ارندو کو سب سے ذیادہ متاثرہ گاؤں قرار دیا گیا ہے۔

IMG_2198(1)

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں