256

پی ڈی ایم اے کی طرف سے سیلاب سے متاثرہ افراسٹرکچر کی بحالی کیلئے 14کروڑ روپے منظور/فنڈ ز کی بندر بانٹ کا خدشہ

چترال (نامہ نگار) اس سال سے سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے پی ڈی ایم اے کی طرف سے ضلع چترال کیلئے 14کروڑ روپے منظور کئے جانے کی اطلاعات ہیں جو کہ دونوں تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن (TMA)کے ذریعے خرچ کئے جائینگے۔ تاہم اس فنڈ کی منظوری کے بعد انہیں غیر منصفانہ طریقے سے استعمال کرنے کے لئے بھی اقدامات ابھی سے اٹھائے جا رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق PDMAکی طرف سے منظور شدہ رقم سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے مد میں جاری کئے گئے ہیں تاہم خدشہ ہے کہ چترال کے اندر ممبران ضلع اور تحصیل کونسل کو خوش کرنے کے لئے اس فنڈ کو من پسند جگہوں پر خرچ کیا جائے ۔ انتہائی باخبر ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں مختلف ممبران نے ضلع و تحصیل کونسل نے ابھی سے اپنے من پسند اسکیموں کی نشاندہی کی ہے اور متعلقہ ٹی ایم اے کے اہلکاروں کیساتھ ملکر ان اسکیموں کو سیلاب سے متاثرہ اسکیموں کے بحالی فنڈ سے تعمیر کرنے کا بندوبست بنارہے ہیں جسکی وجہ سے ممکن ہے کہ اس سال سیلاب سے متاثر ہونے والے اسکیموں کی مکمل بحالی پر منفی اثرات مرتب ہونگے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹی ایم اے کے اہلکار ممبران ضلع و تحصیل کونسل کے ایسے اسکیموں کو بھی بحالی والے لسٹ میں ڈال رہے ہیں جوکہ سیلاب سے بالکل متاثر نہیں ہوئے ہیں ۔ اس خطیر رقم کو بحالی کے بجائے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی تیاریاں مکمل کی گئی ہیں جسکی وجہ سے عوامی سطح پر تشویش پیدا ہو گئی ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ PDMAکی طرف سے منظور شدہ اس خطیر رقم کو اگر غیر مناسب انداز سے اور سیاسی خوشنودی کے لئے استعمال کیا گیا تو اسکی تمام تر ذمہ داری تحصیل ناظم اور ٹی ایم اے پر عائد ہوگی۔ عوامی حلقوں نے اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر چترال سے خصوصی مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سلسلے میں میرٹ کے مطابق کام کروانے میں اپنا کردار ادا کریں بصورت دیگر بڑے پیمانے پر ہیرا پھیری ہوسکتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں