188

موجودہ حکومت عوام کوریلیف دینانہیں چاہتی اس لئے اس ترمیمی بل کومستردکیاگیا/ایم این اے چترال مولاناعبدالاکبر

اسلام آباد(پریس ریلیز)سینڈنگ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں مولاناعبدالاکبرچترالی ایم این اے کے پیش کردہ ترمیمی بل پربحث ہوئی بل2019ء نیشنل ڈیٹابیس اینڈرجسٹریشن اتھارٹی میں مؤقف اختیارکیاگیاتھاکہ قومی شناختی کارڈزکے اجزاء اوربلاک شدہ شناختی کارڈزکی کلئیرنس کیلئے درج ذیل ایک یاایک سے زائد دستاویزات پیش کرنے پربلاک شدہ شناختی کارڈاوپن ہوگا،تیس سال قبل رجسٹرڈشدہ اراضی ریکارڈ،تیس سال قبل جاری شدہ ڈومیسائل ،محکمہ مال سے تصدیق شجرہ نسب،25سال قبل خونی رشتہ دارکاملازمت سرٹیفیکیٹ ،پارسپورٹ ،ڈرائیونگ لائسنس اوراسلحہ لائسنس ان تجاویزسے تمام ممبران سٹینڈنگ کمیٹی برائے داخلہ اورنادارا کے ذمہ داران کے اتفاق کے باوجوداس ترمیمی بل کوایکٹ درجہ نہ دینے پرمولاناعبدالاکبرچترالی جوکہ اس بل کے محرک تھے نے احتجاج کرتے ہوئے اجلاس سے واک آوٹ کیاقومی اسمبلی کے حدودمیں میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مذکورہ ترمیمی بل عوام کی سہولت اورمشکلات سے نکالنے کیلئے پیش کیاگیاتھا۔لیکن ایسالگ رہاہے کہ موجودہ حکومت عوام کوریلیف دینانہیں چاہتی اس لئے اس ترمیمی بل کومستردکیاگیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں