281

چترال کے نام پر آنے والے وسائل کے ضیاع کو روکنے کے لئے سی سی ڈی این نے سوسائٹی کی موبلائزیشن کے ذریعے ہی اس کا راستہ روکنے کی کوشش کررہی ہے۔ڈی سی چترال

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال ) ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ احمد وڑائچ نے چترال میں سو ل سوسائٹی کے وسعت نظری اور مستعدی اور سوشل سیکٹر پر ان کی مضبوط گرفت اور اس کے نتیجے میں این جی اوز کی طرف سے ترقی کے تمام سیکٹروں میں ترقی کے حوالے سے خدمات کی تعریف کرتے ہوئے کہاہے کہ ایجوکیشن اور ہیلتھ کے حوالے سے یہاں بہت ہی معیاری ادارے قائم کئے جاچکے ہیں اور کمیونٹی کو ترقیاتی کاموں میں شامل اور شریک کرنے کے بہتر اور دور رس نتائج ہم چترال میں گزشتہ مہینوں میں سیلاب اور زلزلے کے ڈیزاسٹر کے بعد دیکھ چکے ہیں۔ چترال کمیونٹی ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک(سی سی ڈی این) کے زیر اہتمام ایک مشاورتی ورکشاپ کی احتتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےDSC04841 انہوں نے کہاکہ سیلاب اور زلزلے سے متاثرہ انفراسٹرکچر وں کی بحالی کے لئے ہمارے پاس وقت بہت ہی محدود ہے جبکہ نقصان کا اندازہ دس ارب روپے لگایا گیا ہے جس کے حصول کے لئے اس ماہ کے اواخر تک چترال میں ایک ڈونر کانفرنس منعقد کی جارہی ہے جس میں بین الاقومی سطح کے ڈونر اور کئی ممالک کے سفیر بھی شرکت کریں گے جوکہ دونوں قدرتی آفات کی تباہ کاریوں کی شدت کا خود معائنہ کریں گے۔ وڑائچ نے کہاکہ بین الاقوامی ڈونر کے لئے چترال کئی لحاظ سے بہترین جگہ ہے جہاں امن وامان کی مثالی فضا دستیاب ہونے کے ساتھ ساتھ خواتین کا ترقی کے عمل میں اشتراک اور سول سوسائٹی کا ترقی کے عمل میں میں اشتراک موجود ہے ۔ انہوں نے سی سی ڈی این کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ہرممکن تعاون اور مدد کا یقین دلایا۔تقریب کے صدر اور آغا خان ایجوکیشن سروس کے جنرل منیجر بریگیڈئیر (ریٹائرڈ ) خوش محمد خان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ چترال اپنی جعرافیائی لحاظ سے قدرتی آفات اور دوسرے مشکلات کی چیلنجوں کا گھر ہے جہاں ترقی کا سفر حال ہی میں شروع ہوا ہے اور حکومتی فنڈز کے محدود ہونے کی وجہ سے این جی اوز نے اس کمی کو پورا کرلی جن کا جدید دور کے چترال میں نمایان کردار ہے۔ تاہم انہوں نے کہاکہ این جی اوز حکومتوں کاجگہ نہیں لے سکتے اور این جی اوز کو چاہئے کہ وہ سوشل ڈیویلپمنٹ تعلیم کے ذریعے ممکن بنائیں۔ اس سے قبل سی سی ڈی این کے چیئرمین محمدوزیر خان نے اپنے خطاب میں کہاکہ چترال کے 52ہزار گھرانوں میں سے 36ہزار گھرانے سی سی ڈی این کے ساتھ وابستہ ہیں جوترقیاتی عمل کو پائیدار بنانے کے لئے کمیونٹی کی شراکت کو یقینی بنانے میں مصروف ہے ۔ انہوں نے سی سی ڈی این کی کاوشوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ یہ ضلعے کے بیس لوکل سپورٹ آرگنائزیشنوں کا نمائندہ تنظیم ہے جوکہ دس سال پہلے اپنی قیام سے اب تک 477میلین روپے سے زاید رقم مختلف سیکٹروں میں ترقیاتی کاموں پر خرچ کرچکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ چترال کے نام پر آنے والے وسائل کے ضیاع کو روکنے کے لئے سی سی ڈی این نے سوسائٹی کی موبلائزیشن کے ذریعے ہی اس کا راستہ روکنے کی کوشش کررہی ہے جوکہ اس کا دیر پا حل ہے۔ اس موقع پر سی سی ڈی این کے وائس چیئرمین شیر آغا، آئی سی ڈی پی کے چیرمین رحمت غفور بیگ اور سی سی ڈی این کے منیجر عطاء اللہ نے بھی سی سی ڈی این کی مختلف گوشوں اور کارکردگی پر روشنی ڈالی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں