چترال ( نمائندہ ڈیلی چترال ) بالیم لاسپور کے مقام پر ہلال احمر کی ٹیم کے دورے کے موقع پر دو فریقوں میں تصادم ہوا۔ اور امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوا۔ بالیم لاسپور کے عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ وی سی ناظم کمانڈو صوبیدار شیر اعظم کے خلاف بد دیانتی ، غبن اور کرپشن کی تحقیقات مکمل ہونے تک بالیم میں زلزلہ زدگان کی امداد اور بحالی کے لئے کام کرنے والی تمام تنظیموں کو اپنا کام موخر کرنا چاہیئے۔ کیونکہ وی سی ناظم نے بدعنوان کونسلروں اور پٹواریوں کو ساتھ ملا کر ناحق لوگوں کو لسٹ میں شامل کیا ہے۔ اور مستحق لوگوں کو امداد سے محروم کر رکھا ہے۔ بالیم گاؤں میں 64متاثرہ گھرانوں کو نظر انداز کر کے 22ایسے گھروں کو لسٹ میں ڈالا گیا ہے۔ جن کا کوئی وجود نہیں۔ ایک چھت کے نیچے تین، چار او چھ لوگوں کو الگ الگ متاثرہ خاندان دکھا کر سرکاری امداد بھی قبضے میں لی گئی۔ این جی اوز کی امداد اور بحالی کے کام میں بھی اسی غلط لسٹ کے مطابق غبن کی جارہی ہے۔ اس وجہ سے گاؤں میں امن و امان کی صورت حال بگڑنے کا خدشہ ہے۔ بیان کے ذریعے حافظ نو ر عزیز احمد، محمد شریف خان، میر بائز خان اور جناب ولی نے تمام این جی اوز سے اپیل کی ہے کہ سرکاری تحقیقات مکمل ہونے تک بحالی کے کام کو موخر کریں ۔یا فدا فاؤنڈیشن اور CAD کی طرح ازخود سروے کر کے بحالی کا کام جاری رکھیں۔ سرکاری لسٹ اور وی سی ناظم کے ذریعے کام نہ کریں۔ یاد رہے کہ بالیم کے عوام نے ضلعی انتظامیہ کو باٖضابطہ درخواست دی ہے کہ وی سی ناظم کمانڈو صوبیدار شیر اعظم نے فہرستوں میں گھپلے کر کے ایک ایک چھت کو کئی لوگوں کے نام لکھوایا ہے۔ اس وجہ سے چیکوں کی تقسیم میں گھپلے ہوئے اور امداد ی سامان بھی خرد برد کی نذر ہو گئے۔ اب بحالی کے کام میں اسی وجہ سے گھپلے ہو رہے ہیں۔ فدا فاؤنڈیشن اور CADنے از خود سروے کر کے امدادی سامان تقسیم کیا۔ اور حقداران کو انکا حق دیاگیا۔