تازہ ترین
ضلع چترال میں تمام محکمہ جات کے سربراہان سیلاب اور زلزلے کی تباہ کاریوں کے بعد بحالی کے کاموں میں تیزی لائیں۔چیئرمین ڈیڈک سلیم خان


پر سے عوام کا اعتماد اٹھ جائے گا ۔اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی پارلیمانی سیکرٹری سیاحت وثقافت بی بی فوزیہ نے بھی چیئرمین ڈیڈک کی حمایت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ نشاندہی شدہ ترقیاتی منصوبوں پر کام فوری مکمل کیا جائے۔تاکہ فنڈز مقررہ وقت پر خرچ ہونے سے رقم واپس نہ ہوجائے۔ایم پی اے سلیم خان سی اینڈ ڈبلیوکے اہلکار پر برس پڑے کہ زنانہ ہائی سکول جغورکی منظوری ایک سال قبل ہونے کے باوجود ابھی تک اس پر کام شروع نہیں ہوا۔محکمہ ایریگیشن،پبلک ہیلتھ ،محکمہ تعلیم کے اہلکار اپنے قبلے درست کریں اور عوامی مسائل کے فوری حل میں اپنا کردار ادا کریں۔ترقیاتی اسکیموں اور بحالی کے لئے ۷۵کروڑ روپے کی اعلان ہو چکی تھی جن میں سے چودہ کروڑ روپے ریلزہوچکے تھے جن میں سے تین کروڑ روپے خرچ ہوئے ۔محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے ایس ڈی او نے بتایا کہ سیلاب کی مد میں ۲۲کروڑ روپے ملے تھے جن میں سے تیرہ کروڑ روپے ایف ڈبلیو او کو دئے گئے ۔سات کروڑ روپے کے کاموں کے ٹنڈرز ہو چکے ہیں۔رکن صوبائی اسمبلی سیلم خان نے کہاکہ برنس اورنشکوکے ہائی سکولوں کوہائی سکینڈری کادرجہ دیاہے ،بونی شندورروڈاوربونی بوزندروڈمیں بھی عنقریب کام شروع کیاجائے گا۔انہوں نے مزیدکہاکہ صوبائی حکومت نے اپرچترال کے لئے چارہزارسولرسسٹم کااعلان کیاہے فی پلان کی قیمت 89ہزاروپے ہوگی جن میں سے 80ہزارروپے حکومت دے گی اور9ہزاروپے کمیونٹی دے گا۔ا س موقع پر سوشل ویلفئرکے ایک خاتون ذمہ دارنے چترال میں خواتین کے مسائل اورخودکشی کے حوالے سے کمیونٹی میں اگاہی پید اکے لئے کام کرنے درخواست کی ۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال عبدالغفار،سیکرٹری ڈیڈک ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر چترال عبدالکرم اورتمام سرکاری اداروں کے سربرہاں موجود تھے ۔