402

بونی میں ڈپٹی کمشنر کی کھلی کچہری؛ عوامی مسائل کرنے کی یقین دہانی/تحریک حقوق عوام کیساتھ اجلاس بے نتیجہ

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) ڈپٹی کمشنر اسامہ احمد وڑائچ نے اسسٹنٹ کمشنر آفس میں کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ چترال میں عوام کے مشکلات میں کمی اور مسائل کے حل میں دلچسپی لے رہی ہے اور اس سلسلے میں عوام کے تعاون کے طلبگار ہیں۔ انہوں نے کہا حکومت نے گھروں کو سولر سسٹم فراہمی شروع کی ہے جبکہ ریشن بجلی گھر کو بحال کرنے کے اقدامات کا بھی آغاز کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا وہ عوام کیساتھ قریبی تعلق رکھنے پر یقین رکھتے ہیں۔ کھلی کچہری میں کثیر تعداد میں عوام، بلدیاتی ممبران ، سماجی شخصیات اور عوامی عمائدین نے شرکت کیں۔ اس موقع پر عوام کی طرف سے مختلف مطالبات پیش کئے گئے جن پرڈپٹی کمشنر نے کاروائی کا وعدہ کیا۔بعد ازاں ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ احمد وڑائچ نے ٹی ایم اے آفس بونی میں مقامی عمائدین اور بلدیاتی ممبران کے ساتھ اجلاس منعقد کی جو کہ بے نتیجہ رہی۔ سب ڈویژن مستوج کے تنظیم تحفظ حقوق عوام کی طرف سے اسسٹنٹ کمشنر مستوج کے تبادلے اور زلزلہ متاثرین کو امدادی چیکوں کی تقسیم کے حوالے سے پیدا شدہ صورتحال کے حوالے سے معاملات کو حل کرنے کے لئے اجلاس تحصیل کونسل کے دفترمیں منعقد ہوئی جسمیں ڈپٹی کمشنر اسامہ احمد وڑائچ، تحصیل ناظم مولانا محمد یوسف ، اسسٹنٹ کمشنر مستوج حمید اللہ خٹک ، رکن ضلع کونسل رحمت غازی ودیگر نے شرکت کیں۔ اس موقع پر مقامی عمائدین اوربلدیاتی ممبران بھاری تعداد میں موجود تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اسامہ احمد وڑائچ نے زلزلہ زدگان کو امدادی رقوم کے تقسیم کے حوالے سے کہا کہ بالائی حکام کی ہدایت کے بعد مزید امدادی رقوم کی فراہمی کا سلسلہ روکا گیا ہے کیونکہ جتنے فنڈ فراہم کئے جا چکے تھے انہیں زلزلہ زدگان میں تقسیم کر لیا گیا۔ بعد ازاں دوبارہ تصدیق کا عمل بھی کرایا گیا اور میری خواہش ہے کہ سب کو چیک ملیں مگر یہ میرے اختیار میں نہیں بلکہ صوبائی حکومت کے اختیار میں ہے۔ انہوں نے کہا عوامی فورم کوشش کریں ، مزید فنڈز کا بندوبست کرائیں۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے متوقع دورے کے موقع پر اپر چترال کے عوام کا انکے ساتھ ملاقات کرائینگے جہاں پر عوام اپنا مطالبہ پیش کریں ۔ اسسٹنٹ کمشنر حمید اللہ خٹک کے تبادلے کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر نے کہا انتظامیہ کے تمام افسران انکی ہدایت پر کام کرتے ہیں اور انکا مقصد عوام کی خدمت کرنا ہے۔ انہوں نے کہ انتظامیہ کی کوششوں سے مختلف شعبوں میں نمایاں بہتری آرہی ہے ، چترال بونی روڈ کو بہتر بنایا گیا، منشیات فروشوں کے خلاف سنگین ایکشن لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے 16سے 17ارب روپے کا نقصان پہنچا مگر بحالی کیلئے امداد صرف کروڑوں میں ہے، لے دے کے اس وقت سی ڈی ایل ڈی کے 32کروڑ روپے سے سیلاب سے متاثرہ اسکیموں کی بحالی کا کام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا ضلع کونسل سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنے فنڈ سیلاب سے متاثرہ سڑکوں کی بحالی کیلئے مختص کریں۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر حمید اللہ خٹک نے ایک لسٹ نکال کر چند افراد کے نام بتائے کہ وہ احتجاج بھی کر رہے ہیں جبکہ انکے رشتہ داروں نے امدادی چیک بھی وصول کئے ہیں۔ اس موقع پر مذکورہ اجلاس ہلڑ بازی کا شکار ہو کر بے نتیجہ ختم ہو گئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں