چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) کمانڈنٹ چترال سکاوٹس کرنل نظام الدین شاہ نے کہا ہے کہ چترال سکاوٹس نے ضلعے کے اندر ترقیاتی کاموں پر کڑی نظر رکھنے سے لے کر سیلاب اور زلزلہ کے قدرتی آفات کے متاثریں کو امداد کی فراہمی اور امن امان کو قائم اور برقرار رکھنے اور منشیات کے خلاف کاروائی تک کے سرگرمیوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہے۔ جمعہ کے روز چترال سکاوٹس ہیڈ کوارٹرز میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ان تمام اقدامات کا تفصیل سے ذکر کیا جوکہ گزشتہ سال کی قدرتی آفات کے بعد متاثریں کی امداد اور متاثرہ انفراسٹرکچروں کی بحالی کے سلسلے میں کاموں کی نگرانی کے سلسلے میں کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ متعلقہ صوبائی حکام کے ساتھ بار بار رابطے پر ہی محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور ایریگیشن میں متاثرہ انفراسٹرکچروں کی بحالی کے لئے فنڈز جاری ہوئے ہیں ۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیاکہ یورپین فنڈڈ ترقیاتی پراجیکٹ سی ڈی ایل ڈی سے خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھایا جارہا ہے جبکہ اس مد میں خطیر رقم موجود تھی جس کی مالیت اب سات کروڑ روپے سے کم کرکے یورپین یونین نے ڈھائی کروڑ کردی ہے کیونکہ متعلقہ حکام نے یا تو سست روی کا مظاہرہ کیا ہے یا تو اس کو دوسری طرف موڑدینے کی کوشش کی۔ کمانڈنٹ نے کہاکہ ریلیف کی مد میں چترال سکاوٹس کو کوئی فنڈ یا سامان موصول نہیں ہوئے ہیں لیکن اپنی کوششوں اور وسائل کے استعمال سے ضلعے کے طول وعرض میں ارندو سے لے کر بروغل تک ہر متاثرہ گاؤں میں ریلیف کے سامان نادار متاثریں میں تقسیم کئے جبکہ زلزلے کے بعض متاثرین کو جی او سی سوات نے نقد امداد بھی فراہم کردی جو کہ ضلعی انتظامیہ کی امداد سے رہ گئے تھے۔ انہوں نے ارسون اور دوسرے سرحدی علاقوں میں چترال سکاوٹس کی طرف سے ہیلتھ اور ایجوکیشن کے سیکٹروں میں مدد دینے اور پا ک آرمی کی طرف سے متعدد مقامات پر پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے واٹر فلٹریشن پلانٹ کا بھی ذکر کیا ۔ کرنل نظام الدین شاہ نے مزید کہاکہ ارندو اور مضافات میں کئی خفیہ کیمرے نصب کرکے صورت حال کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے تاکہ ہر قسم کی مشکوک سرگرمیوں کے خلاف بروقت کاروائی کی جاسکے جن میں منشیات کی سمگلنگ کی روک تھام بھی شامل ہے ۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں چترال پولیس کی سپاہی سے 17.5کلوگرام کو برامد کرلیا گیا جبکہ اس سے قبل علاقے میں ایک دہرے قتل میں ملوث ملزمان کا سراغ لگانے میں بھی چترال سکاوٹس نے ہی بنیادی کردار ادا کیا تھا۔چترال سکاوٹس کے کمانڈنٹ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ریلیف اداروں کے بھیس میں کسی این جی او کو چترال کے کسی علاقے میں منفی سرگرمیوں کی اجازت ہرگز نہیں دیا جائے گا۔ اس موقع پر چترال پریس کلب کے صدر ظہیر الدین نے چترال کی ترقی میں چترال سکاوٹس کی کارکردگی کی تعریف کی۔ چترال سکاوٹس کے میجر طارق اور میجر کاشف بھی اس موقع پر موجود تھے۔