285

اپر چترال کیمسائل جلدحل ہونگے۔وہ اپنی جدو جہد جاری رکھینگے۔ایم۔پی۔اے مولانا ہدایت

اپر چترال(ذاکرذخمی سے) اپر چترال ضلع بننے کے بعد اگر چہ مختلف مسائل سے دوچار ہے تاہم بتدریج علاقے میں امید کی فضا قائم ہوتی جارہی ہے۔کئی اداروں کی سربراہاں پہلے سے علاقے میں تعینات ہو کر فرائض نبھا رہے ہیں اس سلسلے کی کڑی چیرمین ڈیڈک کی دفتر کا قیام بھی اپر چترال کے لیے خوشی کی خبر ہے جس سے علاقے میں مسائل حل ہونے میں مدد کی امید کی جا سکتی ہے۔آج چیر مین ڈیڈک اپر چترال ایم۔پی۔اے مولانا ہدایت الرحمن اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی میں ڈسٹرکٹ ڈیویلپمنٹ ایڈوائزری کمیٹی کی دفتر کا


باقاعدہ افتیتاح کیا جو کہ ضلع بننے کے بعد ڈیڈک کا پہلا دفتر ہے۔ افتیتاحی تقریب میں اداروں کے نمائیندے، ڈسٹڑکٹ پولیس آفیسر اپر چترال ذولفقار احمد تنولی سمیت علاقے کے معززین نے شرکت کی۔چیر مین ڈیڈک آفس کے افتیتاح کے بعد دعائے کلمات کے ساتھ مختصر تقریب منعقد ہوئی جس میں علاقے کے معززین نے اپر چترال کو درپیش مسائل اور ان 

کے حل کے سلسلے ایم۔پی۔اے ہدایت الرحمن سے درخواست کی۔ ان میں سرِ فہرست اپر چترال میں ڈسٹرکٹ اکاونٹ آفس/ ٹریژیری اور سب رجسٹرار کی دفتر نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو درپیش مشکلات کا ذکر کیا اور ساتھ گزاشتہ سال سیلاب کی وجہ سے مختلف جگہوں پر آب نوشی،آب پاشی،روڈ،پُل سیلاب برد ہو چکے تھے ان کے بحالی کے سلسلے سست 

روی پر مایوسی کا اظہار کیا گیا۔ اور خصوصاً ریشن کے مقام پر دریا ہ کی کٹائی کی وجہ سے اپر چترال روڈکو لاحق شدید خطرات کے بعد اب تک اس پر عملی کام شروع نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بروقت اس پر توجہ نہ دی گئی تو اپر چترال کو اس سال بھی دوسرے علاقوں سے منقطع ہونے کا خطرہ موجود ہے لہذا ترجیحی بنیاد پر 

اس مسلے پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔ساتھ اپر چترال میں بجلی کے مسلے اور تورکھو روڈ میں کام کی معیارقائم رکھنے اور استارو پُل پر کام میں تیزی لانے کی بھی درخواست کی گئی۔ان کے۔ علاوہ اپر چترال انتظامیہ اور ضلعی پولیس و دیگر محکموں کو درکار سہولیات فراہم کرنے کے لیے ایم۔پی۔اے سے درخواست کی گئی کہ جب تک ان محکموں کے پاس مطلوبہ وسائل نہیں ہونگے وہ عوام کو سہولیات دینے سے قاصر رہینگے۔ اس لیے ان کے مسائل پر بھی توجہ دینے کی استدعا کی گئی۔
چیرمین ڈیڈک ایم۔پی۔اے مولانا ہدایت الرحمن نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ مذکورہ تمام مسائل کے حل کے سلسلے وہ بے خبر نہیں بلکہ عملی طور پر کوشش کی گئی ہے۔ اور عنقریب یہ مسائل حل ہونگے۔انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلے اپنی جدو جہد جاری رکھینگے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں