573

ضلع شانگلہ اور کوہستان میں شدید بارشوں مٹی کے تودے گر نے او رآسما نی بجلی سے ہلا کتوں کی تعداد31ہو گئی ، 43افراد سے زیادہ افراد شدید زخمی ہوگئے

بشام (سرفراز خان ) ضلع شانگلہ اور کوہستان میں شدید بارشوں مٹی کے تودے گر نے او رآسما نی بجلی سے ہلا کتوں کی تعداد31ہو گئی ، 43افراد سے زیادہ افراد شدید زخمی ہوگئے، سیلا بی ریلے سے ضلع شانگلہ ڈھیر ئی ، کیڑئی ، رانیال کے مقام پر بشام سوات روڈ خان خواڑ دریا میں بہہ گیا ، کوہستان کے علا قہ را نو لیاء اور دوبیر میں کئی دکانیں اور مکانات بہہ گئے، دریا ئے سندھ اور خان خواڑ کے کنارے آباد لوگوں نے دوسرے جگہوں پر منتقل کر نا شروع کر دیا ،مواصلا تی نظام درہم بر ہم، نظام زندگی مکمل طور پر مفلوج ہو کر رہ گئی ، وزیر اعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام ، ممبر صو بائی اسمبلی محمد رشاد خان ، سا بق صو بائی وزیر شو کت علی یوسف زئی کا اظہار افسوس ، تفصیلات کے مطابق حالیہ جاری شدید بارشوں اور ژالہ باری کی وجہ سے ضلع شانگلہ اور ضلع کوہستان میں بڑے پیما نے پر تبا ہی ہو ئی ہے اور اخری اطلاعات کے مطابق ضلع شانگلہ میں 17جبکہ ضلع کوہستان میں14افراد جاں بحق اور 43سے زیادہ افراد زخمی ہو گئے ہیں،دو نوں اضلاع میں پہاڑی علاقوں میں کمیو نکیشن سروس نہ ہو نے کی وجہ سے ہلا کتوں کی تعداد میں مزید اضا فہ ہو سکتا ہے، شانگلہ کے گاؤں لیلو نئی میں دو مکانوں پر پہاڑی تودہ گر ا جس کے نتیجے میں دو خاتون اور ایک بچہ سمیت تین افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ چھ افراد شدید زخمی ہو گئے ہیں، زخمیوں کو طبی امداد کیلئے ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال الپوری منتقل کر دئیے گئے، زخمیوں میں کئی کی حالت تشویش ناک، جاں بحق افراد کوآبا ئی قبرستان میں سپر د خا ک کر دئیے گئے،کروڑہ میں ایک مکان پر پہاڑی تودہ گر نے کی وجہ سے میاں ، بیٹی اور بیٹا سمیت تین افراد جاں بحق ہو ئے ہیں، گاؤں شاہ پور میں آسمانی گر نے سے ایک شخص جاں بحق ہو ا اور کئی افراد زخمی ہو گئے ہیں، اس طرح گاؤں چکیسر میں بھی ایک مکان پر آسما نی بجلی گری جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور آٹھ افراد زخمی ہو گئے ہیں ، یو نین کونسل رانیال میں پہاڑی تودہ گرا جس کی وجہ سے ایک ہی گھر کے تین افراد جاں بحق ہو گئے ہیں،رانیال میں تحصیل کونسلر کے مکان پر پہاڑی تودہ گر نے سے تین بچوں اور خاتون سمیت پانچ افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، خان خواڑ دریامیں شدید طغیانی آگئی ہیں، ندی نا لیاں پھپپر گئی ہے ، رانیال کے مقام پر بشام سوات مین شاہراہ خان خواڑ دریا میں بہہ گیاہے، بشام کا ضلع شانگلہ کے دیگر علا قوں سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہو گیا،یخ تنگی پورن روڈ بھی مکمل طور پر بند ہو گیاہے۔ رانیال میں تین یونین کونسلوں کا واحد رابطہ پل بھی خان خواڑ دریا کے نذر ہو گیا ہے، داموڑئی میں چھوٹے بجلی گھر کے چینل اور حفاظتی پشتیں بھی دریا میں بہہ گئے ہیں، پورے تحصیل کانااور بشام تحصیل میں دریا سندھ اور خان خواڑ کے کنارے پر واقع مکانات کو خا لی کرا لی گئے ہیں،کروڑوں روپے کا سامان دریا برد ہو گیاہیں سیکڑوں مکانات اور دکانیں سیلا بی ریلے میں بہہ گئے ہیں، دوسری جانب ضلع کوہستان کے مختلف مقامات پالس میں آسما نی بجلی گر نے سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد جاں بحق ہو گئے ہیں چار افراد کی لا شیں نکال لی گئے ہیں جبکہ ایک کی تلاش جاری ہے، جبکہ کیال ، پٹن میں ایک ایک شخص جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں ، کوہستان کے علا قہ رانو لیاء میں دو بیر خوڑ میں پا نی کے بہاؤ میں اضا فے اور سیلا بی ریلے سے کئی دُکا نیں سیلا بی ریلے میں بہہ گئی ہیں، شدید بارشوں اور لینڈ سلا ئیڈنگ کی وجہ سے شمالی علا قوں کو ملک کے دیگر حصوں کو ملا نی والی بین الا قوامی شاہراہ قراقرم کوہستان میں کئی مقامات پر ٹریفک کیلئے مکمل طور پر بند ہو گئی ہیں، جبکہ بشام سوات روڈ کا دو کلومیٹر سے زائد کا حصہ لینڈ سلا ئیڈنگ اور خان خوڑ دریا کے نذر ہو گیا ہے جس کی وجہ سے بشام الپوری، بشام کروڑہ کا ایک دوسرے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے،شدید بارشوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جبکہ خان خواڑ دریا میں شدید طغیانی آگئی ہیں اور ندی نا لیاں بھپپر گئی ہیں جس کی وجہ سے پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضا فہ ہو رہا ہے، یاد رہے کہ حالیہ بارشوں اور ژالہ باری نے ایک اندازے کے مطابق 2010کے سیلاب سے زیادہ تباہی مچادی دی ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ملا کنڈ ڈویژن اور کوہستان میں کسٹم ایکٹ کے نفاذ کو ظالما نہ اقدا م ہے ۔سابق صوبائی وزیرشوکت علی یوسف زئی
بشام (بیورو رپورٹ) سا بق صو بائی وزیر شو کت علی یوسف زئی نے گور نر خیبر پختونخوا کی صو بے کے زیر انتظام قبائلی علا قہ ملا کنڈ ڈویژن اور کوہستان میں کسٹم ایکٹ کے نفاذ کو ظالما نہ اقدا م قرار دیا ، ملا کنڈ ڈویژن گزشتہ کئی سالوں سے دہشت گردی سے متاثرہ ڈویژن ہے، وفاقی حکومت ملا کنڈ ڈویژن میں کسٹم ایکٹ کے نفاذ کے بجا ئے یہاں کے عوام کیلئے روز گار اور کاروبار مہیا کر یں، ٹیکس کے نفاذ سے ملا کنڈ ڈویژن سمیت ضلع کوہستان کے مسائل اور بڑھ جا ئیں گے، ان خیا لات کا اظہار انہوں نے صحا فیوں سے گفتگو کر تے ہو ئے کیا ، انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن میں کسٹم ایکٹ ہر گز قبول نہیں ہے ، ابھی ملاکنڈ ڈویژن کے عوام کی زخم بھر ے نہیں ہے اوپر سے کسٹم ایکٹ کا نفاذ ظالما نہ اقدام ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کو کو ئی بھی ایسا قدم اٹھا نے سے پہلے وہاں کے عوام کو اعتماد میں لینا چا ہئیے تھا، ان کا کہنا تھا کہ
دہشت گردی کے خلاف ملا کنڈڈویژن کے عوام نے جو قر با نیاں دی ہے وہ کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا ، انہوں نے کہا کہ ہم گورنر خیبر پختونخوا اور حکومت کے اس اقدام کی شدید مخا لفت کر تے ہیں اور مطالبہ کر تے ہیں کہ وہ اس فیصلے کو واپس لے بصورت دیگر شدید احتجاج ہو گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں