456

مرکزی انجمن ترقی کھوار چترال  کے زیراہتمام چترال پریس کلب میں  مرحوم گل مرادحسرت  کی یادمیں تعزیتی ریفرنس کاانعقاد

چترال (ڈیلی چترال نیوز)مرکزی انجمن ترقی کھوار چترال  کے زیراہتمام چترال پریس کلب میں  کھوارزبان کے صاحب طرز شاعر،ادیب،افسانہ نگاراورممتازماہرتعلیم سابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسرگل مرادحسرت  کی یادمیں تعزیتی ریفرنس کاانعقادکیاگیا۔اس  پروگرام کے مہمان خصوصی  معروف ماہرتعلیم سابق پرنسپل شیرولی خان اسیر،صدرمحفل سابق ای ڈی او مکرم شاہ ،سابق پروفیسرڈاکٹرعنایت اللہ فیضی ،محمدعرفان عرفان،سابق ڈائریکٹرانفارمیشن یوسف شہزاد،لیاقت علی خان،ظفراللہ پرواز،سابق پروفیسرممتازحسین ،انجمن ترقی کھوارکے مرکزی صدرشہزادہ تنویرالملک ،جنرل سیکرٹری پروفیسرظہورالحق دانش،پرنسپل سلیم کامل،جان بہادرجانی  اوردوسروں نےگل مراد حسرت کی حالات زندگی پرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ تعلیمی میدان میں حسرت کی خدمات ہمیشہ یادرکھی جائے گی ۔کھوار ادب کے  لئےبے مثال خدمات پر خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ۔مقریرین نے کہاکہ مرحوم گل مرادحسرت  کا تعلق تحصیل مستوج  کے نواحی گاوں پرکوسپ سے تھا۔ اپنے زندگی کاآغازدرس تدریس سے کیاوہ ایک خاندان کاچشم چراغ تھا اُن کے والدمحترم بھی اُسی زمانے میں سکول ٹیچر تھےاورگل  مراد حسر ت محکمہ تعلیم سے بطور ڈی ای او ملازمت سے سبکدوش ہوئے۔ وہ محکمہِ تعلیم چترال اور دیر میں خدمات سرانجام دے چکے تھے۔ مرحوم کو کھو تہذیب و ثقافت، ادب اور تاریخ پر دسترس حاصل تھا ۔اورکئی موضوعات پراُن کے تحریری نسخے موجودہوں گے جن کی کتابی شکل دینے کی ضرورت ہے اس موقع پرشیرولی خان اسیرنے ایک مسوادے کی چھپائی کے اخراجات برداشت کرنے کااعلان کیا ۔ وہ ایک علم دوست شخصیت تھے جنہیں چترال کی تاریخ اور ثقافت پر عبور حاصل تھا۔انہوں نے کہاکہ  ان دنوں داغستانی ادیب حمزہ رسول توف کی مشہورِ زمانہ کتاب “میرا داغستان” کے ترجمہ کررہے تھے مگرشایدتکمیل کے مرحلے میں ہوں گے۔اس تعزیتی پروگرام میں مرحوم گل مراد حسرت کے بھائی ،بھتیجاکے علاوہ کثیرتعداد میں میں علمی و ادبی شخصیات نے شرکت کی۔اس اجلاس میں مرحوم کے درجات کی بلندی کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں