374

فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک (فافن)نے پاکستان میں کووڈ19کی عالمی وبا سے نمٹنے کے لئے حکومتی اقدامات اور سول سوسائیٹی کی رسپانس پر مبنی أگاہی اور تشخیصی رپورٹ جاری کردیا

چترال (نامہ نگار)  فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک (فافن)نے پاکستان میں کووڈ19کی عالمی وبا سے نمٹنے کے لئے حکومتی اقدامات اور سول سوسائیٹی کی رسپانس پر مبنی أگاہی اور تشخیصی رپورٹ جاری کردیا ہے جس کے مطابق بہتر حکومتی حکمت عملی اور اس پر عملدرامد کی وجہ سے کورونا کی مثبت آنے کی شرح دسمبر 2021ء کے اورآخر تک ایک فیصد سے بھی گر گئی۔ رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ پالیسی لیول پر نہ صرف صحت عامہ کو لاحق خطرات کا تدارک کرنا ہے بلکہ عالمی وباء جیسے چیلنجوں سے عہدہ برا ہونے کے لئے ہیلتھ کئیر سسٹم کو مضبو ط بنانے کے لئے نیشنل ایجنڈا پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔ ملک بھرمیں 64مختلف اضلاع میں ہیلتھ کئیر سسٹم سے متعلق اداروں اور ذمہ داران بشمول ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسرز، ڈاکٹروں، نرسوں اور پیر امیڈیکس کے نمائندوں اور ممبران صوبائی اسمبلی سمیت رائے عامہ کے ماہرین سے حاصل کردہ ڈیٹا سے اخذکردہ نتائج کے مطابق کورونا کی عالمی وبا اور حال ہی میں ڈینگی کی مقامی وباء کے بعد علاج معالجہ اور صحت عامہ سے متعلق سہولیات کے بارے میں ہماری سہولیات سے پردہ اٹھ گیا ہے اور یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ وبائی صورتوں میں ہم کس مقام پر کھڑے ہیں اورکتنا ڈلیور کرسکتے ہیں۔ رپورٹ میں ان مسائل کا بھی احاطہ کیا گیا ہے جنہیں عوام کی مدد سے حل کئے جاسکتے ہیں اور جن میں عام لوگوں کے ساتھ ساتھ محکمہ صحت سے متعلقہ اہلکاروں کا اس عالمی وباء کے بارے میں رائے کو تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ ان مسائل میں عوام کی ایک بڑی تعداد کا اختیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنا، کورونا کے وباء کو سنجیدگی سے نہ لینا، کورونا کے مریضوں کے ساتھ کام کرنے والے عملے کو مخصوص لباس (پی پی ای) کا نہ ہونا یا نہ پہننا، ڈاکٹروں اور دوسرے پیرامیڈیکل سمیت دوسرے اسٹاف کا کورونا سے متعلق ٹیکنیکل علم کی کمی شامل ہیں۔ سروے کے دوران اٹھارہ اضلاع میں بتایاگیاکہ عوام کی اکثریت کورونا کے وجود پر ہی یقین نہیں رکھتے اور نہ اس وبا کو سنجیدہ لیتے ہیں جبکہ 47ڈاکٹروں اور 20اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ز کا کہنا تھاکہ افواہ اور گمراہ کن خبروں کے پھیلائے جانے سے اس مہم کو بہت ذیادہ نقصان لاحق ہوا۔ رپورٹ  کے مطابق 55.18میلین افراد کو ویکسننیش ہوئی ہے۔دراین اثناء فافن کے پارٹنرادارہ  کاروان کے   کوارڈینیٹرسر زمین خان نے رپورٹ کی ایک کاپی اسسٹنٹ کمشنر لوئرچترال ثقلین سلیم  اورچترال پریس کلب کے سیدنذیرحسین شاہ کو پیش کی جس پر انہوں نے فافن کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہاکہ اس رپورٹ سے پالیسی سازوں کو بہت ہی مفید معلومات اور رہنمائی مل جائے گی اور آنے والی اس نوعیت کی قومی پالیسی ایجنڈے میں ان کے نکات کو شامل کرکے اور غلطیوں سے اجتناب کرکے بہتر سے بہتر نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کاوران پراجیکٹ ملاکنڈڈویژن میں فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک کے حوالے سے کام کررہے ہیں جوفافن کاپارٹنر ادارہ ہے ۔ آنے والے بلدیاتی الیکشن میں خاص کرملاکنڈڈویژن میں خواتین ووٹرز کی ٹرن آوٹ پرزیادہ زوردینے کی ضرورت ہے جہاں خواتین کی ٹرن آوٹ دس فیصدسے کم ہوتی ہے وہاں دوبارہ الیکشن کرناپڑتاہے جس سے ہمارے ملک کے ریسورس ضائع ہوتے ہیں ۔اورہمارے معاشرے میں محروم طبقات ہمیشہ نظراندازکیاجاتاہے جن کی اسمبلیوںمیں نمائندگی دینے کی ضرورت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں