پاکستان گرل گائیڈز کی خدمات کسی تعارف کی محتاج نہیں۔پاکستان گرل گائیڈ زایسوسی ایشن پاکستان میں لڑکیوں اور نوجوان خواتین کے لئے سب سے بڑی رضاکار تحریک ہے۔ اسکا انعقاد 29 دسمبر 1947 کو قائد اعظم محمد علی جناح نے کیا تھا۔ ایسوسی ایشن کو حکومت پاکستان کی طرف سے آرڈیننسXLIV 1960 کے تحت شامل کیا گیا ہے۔ اسلام آباد میں گرل گائیڈز کے ہیڈکوارٹر میں پاکستان گرل گائیڈ ایسوسی ایشن نے 25 اگست 2022 کو انٹرنیشنل لیبر آرگنائزشن کے تعاون سے ایک پروقار تقریب میں چائلڈ ڈومیسٹک لیبر کے خلاف ایک بیج کا آغاز کیا۔
محترمہ زیب جعفر پارلیمانی سیکرٹری وزارت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت مہمان خصوصی تھیں۔انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او)کے کنٹری ہیڈ مارکس رک مہمان خصوصی تھے۔ مسز ماریہ موعود صابری نیشنل کمشنر گرل گائیڈ ایسوسی ایشن نے مہمانوں کا ستقبال کیا اور انہیں بیج کے مقاصد سے آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ یہ بیج بچوں کے حقوق،مزدوری کے بارے میں عمومی تصورات، بچوں کے لئے خطرات کا باعث بننے والے کام اور چائلڈ لیبر کی اقسام کے بارے میں آگاہی پیدا کرے گا۔ بیج کی سرگرمیوں کے دوارن گائیڈز تعلیمی اداروں اور کمیونٹیز میں آگاہی مہم چلائیں گی اور آجروں کو مزدوربچوں کے ساتھ زیادہ بہتر سلوک کے لیئے قائل کرنے کی کوشش کریں گی۔ گائیڈز چائلڈ لیبر میں ملوث لڑکیوں کو ذاتی تخفظ اور کام کی جگہ پر حفاظت کو یقینی بنانے کا طریقہ سکھا کر ان کے تخفظ کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گی۔ وہ بچوں کے تخفظ سے متعلق قوانین، سماجی تخفظ اور فلاحی پروگراموں کے بارے میں بھی معلومات پھیلائیں گی۔ بیج کا ابتدائی ہدف ان سرگرمیوں میں 5000 گائیڈز کو شامل کرنا ہے اور اس منصوبے سے مستفید ہونے والے افراد کی تعداد 16,400 ہوگی۔تقریب کے دوران صدر پاکستان کی اہلیہ پاکستان گرل گائیڈ ایسوسی ایشن کی چیف گائیڈ بیگم ثمینہ عارف علوی کا وڈیو پیغام چلایا گیا۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ گرل گائیڈ بیج کے پیغام کو اپنے ساتھیوں اور کمیونٹی میں بھی پھیلائیں گی۔
انٹرنیشنل لیبرآرگنائزشن کے کنٹری ہیڈ مسٹر مارکس رک نے دنیا اوربالخصوص پاکستان میں چائلڈ لیبر کی صورت حال سے آگاہ کیا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ گرل گائیڈز کی جانب سے بیج کا اجراء چائلڈ لیبر کے خاتمے کی جانب ایک مثبت قدم ثابت ہوگا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ زیب پارلیمانی سیکرٹری برائے وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ وارنہ تربیت نے پاکستان گرل گائیڈز ایسوسی ایشن کی جانب سے شروع کئے گئے بیج کو سراہا ۔ ان کا کہنا تھا کہ کوشش خواہ کتنی ہی چھوٹی کیوں نہ ہو۔ معاشرے پر مثبت اثر ڈالتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گھریلو سطح پر چائلڈ لیبر نہ صرف پاکستان میں ایک مسئلہ ہے، بلکہ یہ تیسری دنیا کے کئی ممالک میں موجود ہے۔اس مسئلے پر قابو پانے کی کوشش انتہائی قابل ستائش ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان گرل گائیڈ ایسوسی ایشن اور آئی ایل او کی یہ کوشش ہمارے بچوں کا مستقبل محفوظ بنائے گی۔ اور وہ ہمارے معاشرے کا بہت مفید حصہ بن جائیں گے۔
اس سے قبل پاکستان گرل گائیڈ ز ایسوسی ایشن کے ملک بھر سے آئے 9 3ٹرینرز کے لئے دو روزہ تربیت کا انعقاد کیا گیا۔ اس دو روزہ تربیتی ورکشاپ محترمہ منور سلطانہ اور دیگر مقررین نے بہت موثر انداز میں چائلڈ لیبر کی مختلف اقسام اور انکی روک تھام کے متعلق تفصیلی طور پر آگاہی دی گئی۔ جبکہ بچوں کے حقوق اور انکے متعلق گرل گائیڈز کو بتا یا گیا۔ سوشل میڈیا کے استعمال پر اثر مگر اسکے مثبت اور منفی کردار بارے ڈائریکٹر کرنٹ افیرزپی ٹی وی نیوز اورپی ٹی وی ورلڈ کے ہیڈ جناب عون ساہی نے بہت تفصیل سے بتایا۔جبکہ اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ گرل گائیڈ زایسوسی ایشن پاکستان،آئی ایل اوکے پیغام جو بچوں کومزدوری سے روکنے اور ہر ایسی ممکن کوشش کو لازمی سوشل میڈیا پر نمایاں کرے گی۔ اسی سیشن کے دوران گرل گائیڈز کے مختلف سوالات کے جوابات بھی دئیے گئے۔گرل گائیڈز نے چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لئے مصمم ارادہ ظاہر کیا۔ دوروزہ تربیتی ورکشاپ کے بعد گرل گائیڈز بیج کی چائلڈ ڈومیسٹک لیبر اور اسکی روک تھام کے لئے کی جانے والی سرگرمیوں کاعملی طور پر تجربہ کیا۔ اور پاکستان میں گھریلو مزدوری کرنے والے بچوں کی صورتحال کے بارے میں آگاہی حاصل کی۔
