تازہ ترین

چترال کے معدنیات کی 29بلاکوں کی نیلامی کیلئے درجنوں کمپنیز کو مائننگ ڈائریکٹریٹ طلب

چترال ( نمائندہ  ) چترال مائنز اینڈمنرلز ایسوسی ایشن کے صدر شہزادہ مدثر الملک نے کہا ہے کہ محکمہ معدنیات نے پشاور ہائی کورٹ کے احکاما ت اور حکم امتناعی کو پس پشت ڈالتے ہوئے گزشتہ دن چترال کے معدنیات کی 29بلاکوں کی نیلامی کیلئے درجنوں کمپنیز کو مائننگ ڈائریکٹریٹ طلب کر کے ٹنڈر کے کاغذات وصول کئے اور ٹیکنکل پروپوزلز کی بٹ اوپنگ کی گئی جو 20سال کے لئے مائننگ لیز کمپنیز کو گرانٹ کی جائیں گی۔ایک اخباری بیان میں انھوں نے کہا کہ چترال کے 30مقامی پراسپکٹنگ کے درخواست گزاروں کی طرف سے پشاور ہائی کورٹ میں ایک کیس فائل کیا گیا تھا جس میں استدعا کی گئی تھی کہ چترال کے مقامی درخواست گزاروں کی لیز ایپلائز کو کنسل کر کے غیر مقامی منظور نظر افراد اور کمپنیز کو جائنٹ و نیچرکے نام پر 20سال کے لئے ڈائریکٹ مائننگ لیز گرانٹ نہ کرائی جائیں۔جس پر سماعت کے بعد ہائی کورٹ کی طرف سے محکمہ معدنیات کو جائنٹ و نیچر کے ذریعے مائننگ لیزین گرانٹ کرانے سے روکنے کیلئے سٹے آرڈر جاری ہوا ہے ۔ مگر محکمہ معدنیات نے ان احکامات کو پس پشت ڈالتے ہوئے ٹینڈر کے کاغذات وصول کئے اورٹیکنکل پروپوزلز کی بٹ کھول کر توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔ جس کے خلاف چترال مائنز اینڈمنرلز ایسوسی ایشن نے دوبارہ پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کرکے اس کو چیلنچ کیا ہے اور محکمہ معدنیات کے متعلقہ افسران کو توہین عدالت کے نوٹس بھجے جا رہے ہیں۔شہزادہ مدثر الملک نے کہا ہے کہ مقامی ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کو اس مسلہٗ کی سنگینی کا بروقت ادراک کرتے ہوئے محکمہ معدنیات کو ان چترال دشمن اقدامات سے روکنا ہوگا بصورت دیگر چترال کی عوام سراپا احتجاج ہوگی۔

Related Articles

Back to top button