Mr. Jackson
@mrjackson
تازہ ترین

ٹیچر ڈے کے حوالے سے شہید اسامہ وڑائچ کیرئیر اکیڈمی چترال میں ضلعی انتظامیہ چترال کے تعاون سے شاندار پروگرام کا انعقاد

چترال(نامہ نگار)آج پانچ اکتوبر کو ٹیچر ڈے کے حوالے سے شہید اسامہ وڑائچ کیرئیر اکیڈمی چترال میں ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن چترال کے تعاون سے ایک شاندار پروگرام کا انعقاد کیا گیا – اس پروگرام کے مہمانِ خصوصی ڈپٹی کمشنر چترال لوئر انوارالحق تھے اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر چترال لوئیر محمود غزنوی , پرنسپل سینٹینئیل ماڈل سکول فضل سبحان ،ڈی ای او فیمل حلیمہ صاحبہ ، پرنسپل گورنمنٹ کالج گرلز مسرت جبین صاحبہ اور اساتذہ کرام اور طلباء طلبات بہت بڑی تعداد میں موجود تھے۔ڈائیریکٹر فداالرحمن نے ٹیچر ڈے اور استاد کی عظمت کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ علم کسی بھی نوعیت کا ہو ۔اس کا عطا کرنے والا بہر حال قابلِ عزت ہے اور جب تک ادب و احترام کا جذبہ دل کی گہرائیوں سے نہیں اٹھے گا تب تک نہ علم کا گلزار مہک سکے گا اور نہ ہی علم ، طالب علم کے قلب و نظر کو نورانی بنا سکے گا ۔ انسان کو بنانے والے فنکار کا نام ہے، ’’معلم‘‘۔ اسی لیے اس کا کام دنیا کے تمام کاموں سے زیادہ مشکل ، اہم اور قابلِ قدر ہے ۔
ڈپٹی کمشنر انوارالحق نے استاد کی عظمت کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ معمار قوم ہوتے ہیں ان کا احترام ہم سب پر فرض ہے- انسان جس سے بھی کچھ سیکھے اس کا احترام فرض ہے۔ اگر سیکھنے والا ، سکھانے والے کا احترام نہیں کرتا تو وہ علم محض ’’رٹا‘‘ ہے۔ حفظ بے معرفت گفتار ہے،اس میں اعمال کا حسن نہیں ، گویا وہ علم جو عمل سے بیگانہ ہووہ ایک بے معنی لفظ ہے ۔ علم کسی بھی نوعیت کا ہو ۔اس کا عطا کرنے والا بہر حال قابلِ عزت ہے -ڈپٹی کمشنر نے اکیڈمی کے ڈائیریکٹر فداالرحمن کو شاندار پروگرام کے انعقاد پر خراج تحسین پیش کیا – انھوں کہا اسامہ اکیڈمی ٹیچر ڈے منا کر ایک خوبصورت روایت قائم کی ہے ۔آڈپٹی کمشنر نے  اکیڈمی کے بہترین کارکردگی دیکھانے والے سٹوڈنٹس میں ایوارڈبھی تقسیم کیے گئے ۔ پروگرام میں چترال کے معروف بزرگ ماہر تعلیم استاد الاساتذہ سید غفار کو لائف ٹائم ایچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا ۔اس کے علاوہ مختلف سکولوں ,کالجوں اور یونیورسٹی کے اساتذہ کو بیسٹ ٹیچر ایوارڈ دیے گیے – استاد الاساتذہ سید غفار نے عزت افزائ کرنے پر ڈپٹی کمشنر چترال کا شکریہ ادا کیا –
پروگرام میں نوجوان ماہر تعلیم اے ڈی او فرداد علی شاہ , انجنئیر خادم اللہ اور دوسرے معزیزین بھی موجود تھے۔

Related Articles

Back to top button