آغا خان میوزک ایوارڈز2022 کے فاتحین کا اعلان

فاتحین کو موسیقی کی روایات کے تحفظ اور ترقی کے ساتھ ساتھ جدید سماجی اور ماحولیاتی مسائل
میں ان کی شراکت کے لیے بھی سراہا گیا۔
جنیوا، سوئٹزرلینڈ،06اکتوبر،2022: آغا خان میوزک ایوارڈز 2022 کے فاتحین کے ناموں کا اعلان گذشتہ روز کیاگیا۔ہر تین سال بعد منعقد ہونے والے اِن ایوارڈز کا آغاز ہز ہائنس دی آغا خان نے 2018ء میں کیا ،جس کامقصد موسیقی میں غیر معمولی تخلیقی صلاحیتوں، عزم، اور انٹرپرائز کو سراہنا ہے، دنیا بھر کے ان معاشروں میں جہاں مسلمانوں کی نمایاں موجودگی ہے۔ایوارڈ یافتہ اور خصوصی اعزاز حاصل کرنے والوں (Special Mention)کے درمیان 500,000 امریکی ڈالرز کے انعامی فنڈ تقسیم کیے جائیں گے اور ساتھ ہی ساتھ پیشہ ورانہ ترقی کے مواقع بھی فراہم کیے جائیں گے۔ اِن مواقع میں نئے کاموں کی تخلیق کے کمیشنز ، ریکارڈنگ اور فنکاروں کی منجمنٹ کے معاہدے، ابتدائی تعلیم کے اقدامات کے لیے معاونت سمیت موسیقی کے کاموں کوبروکار لانے ، اْسے محفوظ رکھنے اور فروغ دینے کے منصوبوں کے لیے ٹیکنکل اور کیوریٹوریل کنسلٹنسی شامل ہیں۔
دی آغا خان میوزک ایوارڈز اسماعیلی مسلمانوں کے 49 ویں موروثی امام، ہز ہائنس دی آغا خان کے اِس یقین کی عکاسی کرتا ہے کہ موسیقی ایک ثقافتی اینکرکے طور پر کام کر سکتی جو کمیونٹی، وراثت اور شناخت کو مضبوط کرتی ہے جبکہ بیک وقت طاقتور اندازسے مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انعام یافتہ افراد کے ناموں کا انتخاب کرتے ہوئے ، ایوارڈز کی ماسٹر جیوری نے 400 کے قریب نامزدگیوں کے جغرافیائی اور ثقافتی طور پر متنوع پول سے زیادہ سے زیادہ نمایاں موسیقاروں اور موسیقی کے اساتذہ کی حمایت کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔موسیقی کے ورثے کے تحفظ اور جاری ترقی میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے بہت سے انعام یافتہ افراد سماجی اور ماحولیاتی مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی غرض سے موسیقی کی طاقت کا استعمال کرتے ہیں۔
آغا خان میوزک ایوارڈز کے فاتحین کے اعزاز میں ایک تقریب اور اسی کے ساتھ منسلک تقریبات ، مسقط، سلطنت عمان میں منعقد کی جائے گی جوآغا خان ایوارڈ فار آرکیٹکچر کا حصہ ہوں گے ۔ یہ تقریب-31 29اکتوبر، 2022ء کو منعقد کی جائے گے۔
آغا خان میوزک ایوارڈز 2022 کے انعام یافتہ افراد کے نام اس مطابق ہیں:
فاتحین:
ذاکر حسین/ Zakir Hussain(بھارت)
بھارت کے ذاکر حسین کو مختلف موسیقی ثقافتوں کے درمیان انتہائی نمایاں ماڈل ہونے کے اعتراف میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ کی صورت میں خصوصی ایوارڈ دیا گیا۔ ذاکرحسین نے بے شمار فنکارانہ تعاون، کنسرٹ ٹورز، کمشنز، ریکارڈنگز اور فلموں میں موسیقی کے ذریعے بھارت اور دنیا بھر میں طبلے کا مقام اونچا کیا ہے۔
آفل بوکومAfel Bocoum/ (مالی)
آفل بوکوم،نیا فنکے، مالی سے تعلق رکھنے والے گلوکار اور گٹار پلیئر ہیں۔ ان کی موسیقی اکوسٹک گٹار اورمقامی میوزیکل انسٹرومنٹس کے ساتھ یکجا ہو کر ایک زمینی اور روایت پر مبنی انداز’’ڈیزرٹ بلو‘‘کی آواز کی عکاسی کرتی ہے ۔
آسِن خان لنگا / Asin Khan Langa(بھارت)
آسِن خان لنگاہ ایک سارنگی پلیئر، گلوکار، موسیقار اور راجستھان کی موروثی لنگاہ میوزیکل کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے کمیونٹی ایکٹوسٹ ہیں جو روایتی اور نئی کمپوز کی گئی دھنوں میں صوفی شاعری پیش کرتے ہیں۔
کومبَین منٹ ایلی وَرَکنے/ Coumbane Mint Ely Warakane (ماریطانیہ)
جنوب مغربی ماریطانیہ کے صوبے ترارزہ (Trarza)سے تعلق رکھنے والی کومبَین منٹ ایلی وَرَکنے،گلوکارہ ہیں اور ہارپ بجاتی ہیں جنہوں نے روایتی انداز میں موریطانی گریوٹس (Mauritanian griots)کی موسیقی پیش کی۔
داؤد خان سادوزئی / Daud Khan Sadozai(افغانستان)
داؤد خان سادوزئی ایک معروف افغان رباب پلیئر ہیں جنہوں نے دنیا بھر میں افغان موسیقی کے تحفظ، ترقی اور پھیلاؤ میں قلیدی کردار ادا کیا ہے ۔
پینی کاندرا رینی/ Peni Candra Rini(انڈونیشا)
پینی کاندرا رینی ، انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والی موسیقار ، ایمپروائزر، گلوکار، اور استادہیں۔ جن کا روایتی انڈونیشیائی پرفارمنگ آرٹس کے بارے میں علم، ان کی تخلیق اور نئے کاموں کو دنیا بھر میں فروغ دیتا ہے۔
سومک َدّتا Soumik Datta/(برطانیہ)
سومک دتا ایک سرود پلیئر ہیں، جنہوں نے ہندستانی کلاسیکی موسیقی میں پاپ، راک، الیکٹرانکس اور فلمی ساؤنڈ ٹریکس کی تربیت حاصل کی ہے۔ وہ اپنے فن کے ذریعے فوری سماجی مسائل بشمول موسمیاتی تبدیلی، پناہ گزینوں اور ذہنی صحت کے بارے میں بیداری پیدا کرتے ہیں۔
یحییٰ حسین عبداللہ Yahya Hussein Abdallah/(تنزانیہ)
دارالسلام، تنزانیہ سے تعلق رکھنے والے یحییٰ حسین عبداللہ ایک گلوکار اور موسیقار ہیں۔ جوصوفیانہ کلام اور قرآن پاک کی تلاوت پیش کرتے ہیں۔آپ سواحلی زبان سمیت تنزانیہ کی 126 مقامی زبانوں میں سے کچھ زبانوں میں گاتے اور میوزک کمپوز کرتے ہیں ۔
یاسمین شاہ حسینی Yasamin Shahhosseini/(ایران)
ایران کی یاسمین شاہ حسینی،عود (oud) بجانے میں ماہر نوجوان فنکارہ ہیں جواپنی جدید کمپوزیشنز اور امپرووائزیشنزکے ذریعے ایرانی موسیقی میں اس انسٹرومنٹ کے مقام کو نیا تصّور دے رہی ہیں۔
زرسانگا Zarsanga/(پاکستان)
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والی گلوکار زرسانگاکو پشتو ن لوک داستان میں ملکہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ آپ نے اپنی تمام زندگی قبائلی پشتونوں کی روایتی موسیقی کو پھیلانے میں صرف کی ہے۔
خصوصی اعزاز:
دلشاد خان Dilshad Khan/(بھارت)
راجستھان میں موروثی سلسلے سے تعلق رکھنے والے دسویں نسل کے سارنگی پلیر جو فلمی موسیقی میں اور جدید ثقافتی تعاون کے منصوبوں کے ذریعے سارنگی کی زبان کو فروغ دے رہے ہیں۔
گلشن انسمبل/ Golshan Ensemble(ایران)
چار خواتین جو جدید دور کی آواز کے ساتھ ایرانی روایتی موسیقی پیش کرتی ہیں اور اساتذہ کی حیثیت سے سرگرم ہیں، جن کی خصوصی توجہ لڑکیوں اور خواتین تک اپنی موسیقی کی روایت کو منتقل کرنا ہے۔
سائیں ظہور Sain Zahoor/(پاکستان )
سائیں ظہور پنجابی موسیقار ہیں جنھوں نے اپنی پوری زندگی مقامی مزارات اور میلوں پر صوفی شاعری گانے میں صرف کی ہے اور اکثر پرجوش رقص بھی پیش کرتے ہیں۔
سید محمد موسوی اور ماھور انسٹی ٹیوٹ/ Seyyed Mohammad Musavi & Mahoor Institute (ایران)
مہور انسٹی ٹیوٹ آف کلچر اینڈ آرٹس کے بانی اور دیرینہ ڈائریکٹر، جنہوں نے ایرانی موسیقی اور اس کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ذوالکفلی اور بر’ام Zulkifli & Bur’am/(آچے، انڈونیشیا)
آچنی (Acehnese )گانوں کی روایات کو زندہ کرنے والے جنہوں نے برآم میں اپنی شرکت کے ذریعے نوجوانوں کے درمیان کمیونٹی کی تعمیر کو فروغ دیا ہے، یہ ایک روایتی گانا اور ڈھول بجانے کا گروپ ہے جسے ذولکیفلی نے قائم کیا ہے۔
آغا خان میوزک ایوارڈز کی ماسٹر جیوری نے مسلم الکتھیری (Musallam al-Kathiri)کو بھی عمانی موسیقی کے ورثہ میں شاندار خدمات پر خصوصی ایوارڈ کافاتح قرار دیا ہے۔ مسقط، سلطنت عمان سے تعلق رکھنے والے جناب الکتھیری ، میوزک ریسرچر، آرٹس منیجر، فنکار اور موسیقار ہیں جنھوں نے عمانی موسیقی جمع کرنے، محفوظ کرنے اور فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انعام پانے والوں کی مکمل بائوگرافیز کے لیےلنک پرکلیک کریں(Website link)
ایوارڈز کے لیے منتخب کرنے والی ماسٹر جیوری آذربائیجان، بحرین، بھارت، ترکی، تیونس اور امریکا سے تعلق رکھنے والے چھ اہم آرٹس شخصیات پر مشتمل تھی۔جیوری کے اِن ارکان میں ہر ہائنس، شیخہ ہالہ بنت محمد الخلیفہ(H.E. Shaikha Hala Bint Mohammed Al Khalifa) ، فرنگیزا علی زادِہ (Franghiz Ali-Zadeh)، دیویا بھاٹیہ(Divya Bhatia) ، ریچل کوپر(Rachel Cooper) ، یردال توکان
(Yurdal Tokcan) اور ظافر یوسف(Dhafer Youssef) شامل تھے۔
ماسٹر جیوری کے ارکان کی مکمل بایوگرافیز کے لیےلنک پرکلیک کریں(Website link)
آغا خان میوزک ایوارڈز ۔آغا خان میوززک پروگرام کے زیر انتظام، آغا خان ٹرسٹ فار کلچر کی ایک کاوش ہے۔ اُن ایوارڈز کی نگرانی ایک اسٹیئرنگ کمیٹی کرتی ہے جس کے سربراہ ہز ہائنس دی آغا خان اور اْن کے بھائی پرنس امین آغا خان ہیں۔اسٹیئرنگ کمیٹی کے دیگرارکان میں آرا گوزیلیمین، خصوصی مشیر برائے پرووسٹ ایمریٹس، دی جولیارڈ اسکول، آرٹسٹک اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر،اوجائی میوزک فیسٹیو ل؛ سلیمہ ہاشمی، پروفیسر، ایمریٹس، بیکن ہاؤس نیشنل یونیو رسٹی؛ شمس قاسم -لاکھا، بورڈ آف ٹرسٹیز. کے چیئرمین،یونیوورسٹی آف سینٹرل ایشیا(UCA)؛ جوزف میلیلو، ایگزیکٹو پروڈیوسر، ایمریٹس،بروکلین اکیڈمی آف میوزک(BAM)؛ سر جوناتھن ملز، ڈائریکٹر، ایڈنبرا انٹرنشنل کلچر سمٹ؛ اور زیبا رحمان، ڈورِس ڈیوک فاؤنڈیشن فار اسلامک آرٹ میں بلڈنگ برِجز پروگرام کی ڈائریکٹریس شامل ہیں۔
اسٹیئرنگ کمیٹی کے رکان کی مکمل بایوگرافیز کے لیےلنک پرکلیک کریں(Website link)