یوتھ کمپلکس چترال میں نوجوان خواتین کوخودمختاربنانے کےلئےایک سنٹرقائم کیاہے جس میں خواتین کو فیشن ڈیزائننگ ،سلائی ،کٹائی ،کڑھائی اور دیگرہنرسکھا یاجارہاہے

چترال (ڈیلی چترال نیوز)ڈپٹی کمشنر لوئرچترال انوارالحق کی ہدایت پرڈسٹرکٹ یوتھ افیسر چترال محمد ساجد افریدی نے یوتھ کمپلکس چترال میں نوجوان خواتین کوخودمختاربنانے کےلئےایک سنٹرقائم کیاہے جس میں خواتین کو فیشن ڈیزائننگ ،سلائی ،کٹائی ،کڑھائی اوردیگرہنرسکھایاجارہاہے ۔ایک ماہ کے کورس میں لوئر چترال سے تعلق ر کھنے والی 40خواتین حصہ لے رہی ہیں جو30 اکتوبر2022 تک جاری ہے ۔ڈسٹرکٹ یوتھ افیسر محمد ساجد افریدی نے میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ایک ماہ کی کورس مکمل کرنے کے بعد وہ اس قابل ہوجائیں گی کہ کم از کم اپنے کپڑوں کی ڈیزائننگ اور سلائی خود کر لیں۔یہ خواتین ہنر سیکھ کر اپنے پیروں پر کھڑی ہو سکتی ہیں اور اپنے لیے کما بھی سکتی ہے ۔ جس طرح چترال قدرتی حسن کے لیے مشہور ہے اسی طرح یہاں کے خواتین میں بھی ٹیلنٹ کی بھی کمی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ چترال میں عموماً خواتین کا گھر سے باہر نکلنا مشکل ہوتا ہے جس سے وہ پیچھے رہ جاتی ہیں، تاہم اس ٹریننگ سے وہ خودمختار ہو سکتی ہیں۔ٹریننگ کے اختتام پراچھے کارکردگی پیش کرنے والے کم ازکم بیس خواتین کوسلائی میشن بھی دیاجائے گا۔
ماسٹرٹرینرنگہت بی بی نے بتایا کہ ٹریننگ کے بعد یہ خود بھی کما سکتی ہیں اور گھروں میں سلائی کی ضرورت ہو تو گھر کے لوگوں کے لیے بھی کپڑے سی سکتی ہیں۔اس ٹریننگ میں سلائی کڑھائی، ڈریس میکنگ، ڈرافٹنگ کے کورس کرائے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ زندگی مشکل اور آسانی کے گٹھ جوڑ کا نام ہے۔ مشکل سے گھبرا کر حوصلہ ہارنے کی بجائے بہادری سے ڈٹ کر حالات کا مقابلہ کریں۔ آپ کی محنت، لگن ، شوق اور اخلاص سے ایک وقت آئے گا کہ اکیلے کام سنبھالنا مشکل ہوجائے گا تب آپ مزید چند خواتین کو شریک کرکے اپنا سلائی سنٹر بنا سکیں گی۔انہوں نے مزیدکہاکہ میرے خیال میں سلائی کڑھائی ہر عورت کے ہاتھ کا زیور ہونا چاہیے اس لیے کہ عورت اگر اس سے کچھ پیسے بنا نہیں سکتی تو کچھ بچا تو لیتی ہے۔ اگر آپ کو تنگی معاش کا مسئلہ درپیش ہے تو کپڑوں کی سلائی کا ہنر تو آپ کے پاس ہوگا۔ اگر نہیں ہے تو چترال یوتھ کمپلکس میں قائم سنٹرمیں آکر سلائی کڑھائی کورس حاصل کرسکتے ہیں