212

عوامی رابطہ مہم اور کمیونٹی پولیسنگ کو فروغ دینے کے سلسلے منعقدہ پروگرام میں نو تعینات ڈی۔پی۔او لوئر چترال نے بذات خود شرکت کی�

چترال(نامہ نگار)انسپکٹر جنرل اف پولیس خیبر پختونخوا اختر حیات خان کے ویژن اور ریجنل پولیس آفیسر ملاکنٍڈ ناصر محمود ستی کے خصوصی احکامات پر پولیس اور عوام کے درمیان فاصلوں کو کم کرنے پبلک انگیجمنٹ اور عوامی روابط کو مزید مستحکم کرنے کی خاطر ڈی۔پی۔او لوئر چترال نے علاقہ بروز میں عوام کے ساتھ ایک خصوصی نشست کا انعقاد کیا ۔
اس موقع ایس۔ڈی۔پی۔او سرکل سٹی چترال جمال شاہ اور ایس۔ایچ۔او تھانہ سٹی منیرالملک بھی اور دیگر پولیس افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔
اس عوامی نشست میں معتبرات علاقہ, نوجوانان اور دوسرے مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔
معزیزین علاقہ نے ڈی۔پی۔او کو لوئر چترال میں پوسٹنگ پر مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔
ڈی۔پی۔او لوئر چترال اکرام اللہ خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ چترال ایک پرامن علاقہ ہے یہاں کے لوگ اپنی شرافت اور امن پسندی کی وجہ سے پورے دنیا میں مشہور ہے۔
دوسرے علاقوں کی نسبت یہاں جرائم نہ ہونے کے برابر ہے
جس پر میں لوئر چترال کے عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
ڈی۔پی۔او نے کہا کہ میرا آپ لوگوں کے پاس آنے کا مقصد پولیس اور عوام کے درمیان فاصلوں کو کم کرنا اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو مظبوط کرنا ہے معاشرے سے جرائم کے خاتمے میں عوام کا تعاون حاصل کرنا ہے۔
چترال ایک خوبصورت علاقہ ہے اور سیاحوں کے لئے بہت حسین نظارے موجود ہیں۔ لوئر چترال آنے والے مہمان سیاحوں کو سہولیات دینے کی خاطر مختلف جگہوں پر پولیس ٹورسٹ فسلیٹیشن سنٹرز موجود ہیں جہاں پر پولیس کی جانب سے سیاحوں کی رہنمائی کے ساتھ ساتھ ان کو سہولیات بھی دی جارہی ہیں ۔
ڈی۔پی۔او نے کہا چترال کے نوجوان انتہائی قابل ہیں جو مقابلے کے امتحانات اور کھیل کے میدان میں کسی سے کم نہیں۔
اتنی نعمتوں اور قدرتی وسائل سے مالامال ضلع کو منشیات سے پاک کرنے اور نوجوان نسل کو منشیات کے لعنت اور سنگین نتائج سے بچانے کی خاطر ضلع بھر میں کریک ڈاون جاری ہے

ڈی۔پی۔او لوئر چترال اکرام اللہ خان نے کہا کہ جرائم سے پاک معاشرے کی تکمیل میں علمائے کرام, اساتذہ کرام ,مشیران علاقہ کا پولیس کے ساتھ تعاون انتہائی ضروری ہے والدین سے گزارش ہے کہ وہ اپنے بچوں کی تربیت کے ساتھ ساتھ ان کے روزمرہ سرگرمیوں پر بھی نظر رکھیں اور ان افراد کی بھی معلومات کریں جن کے ساتھ انکے قریبی روابط ہوں۔
اپنے علاقوں میں منشیات فروشوں و دیگر جرائم پیشہ افراد سے متعلق پولیس کو معلومات فراہم کریں اور ان کے خلاف شہادت بھی دیں تاکہ پولیس معزز عدالت سے مرتکب افراد کو سخت سے سخت سزاء دلوانے میں کامیاب ہوں سکیں۔
عوام کے تعاون نہ ہونے کی وجہ سے منشیات فروشوں کو ریلیف مل رہا ہیں اور وہ جلد ضمانت پر رہا ہوکر دوبارہ اپنے مکروہ دھندے کو شروع کرتے ہیں۔
جو لوگ بار بار سزاء ہونے کے باوجود منشیات فروشی و دیگر سماجی برائیوں میں ملوث ہوتے ہیں انکی اصلاح کریں ،جو باز نہ ائیں ان کے ساتھ سوشل بائیکاٹ کریں تاکہ ان میں بہتریں معاشرے،حسن سلوک،سماجی زندگی ،انسانی ہمدردی و دیگر اسلامی اقدار کا احساس پیدا ہو سکے۔
چوری کے وردات بلخصوص رات کے وقت اوارہ گردی کی روک تھام اور شہریوں کی جان ومال کی حفاظت کی خاطر پولیس کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جہاں پر 24 گھنٹے پولیس اہلکار سی سی ٹی وی کیمروں کے زریعے ضلع ہذا کے نمایاں مقامات ،مارکیٹ اور چوراہوں ہر قسم نقل و حمل کو مانیٹر کررہے ہیں جسکی مدد سے جرائم پیشہ افراد پر بر وقت کاروائی ممکن ہو چکی ہے ۔
ڈی پی او نے معززین کو تاکید کی کہ اپنے دفاتر اور دوکانوں میں نصب کیمروں کو کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم سے لنک کرکے اپنے ضلع کو جرائم پیشہ افراد کے شر سے بچانے میں پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔نیز اس بات کی وضاحت بھی کی کہ کیمروں کو لنک کرنے کے لیے پولیس کے ٹیکنیکل اسٹاف کی مدد حاصل کر سکتے ہیں۔
اخر میں ڈی۔پی۔او نے کہا کہ پولیس افسراں پبلک سرونٹ ہیں اور کسی بھی پولیس افیسر کا شہریوں کے ساتھ بدتیمزی اور عزت نفس کو مجروح کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی اور مرتکب پولیس افیسر کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

اس کے علاو ڈی۔پی۔او نے معمولی تنازعات کے حل میں ڈسپیوٹ ریسولیشین کونسل کے اہمیت کے بارے میں گفتگو کی اور کہا کہ عوام اپنے تنازعات کو ڈی۔ار۔سی کے زریعے حل کریں تاکہ مالی نقصان اور دشمنیوں سے اپنے اپکو محفوظ کر یں
معززین علاقہ نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کی یقین دہانی کیں اور منشیات فروشان کے خلاف جاری کاروائیوں پر لوئر چترال پولیس کے اقدامات کو سراہا۔
پروگرام کے آخر میں معتبرات علاقہ نےڈی۔پی۔او لوئر چترال اکرام اللہ خان کو اس شاندار نشست کا اہتتمام کرنے پر شکریہ ادا کیا اور دعائیہ کلمات کے ساتھ پروگرام اختتام پزیر ہوا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں