196

این ایچ اے سمیت تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کو چترال کی طرف سے توجہ دینے پر مجبور کیا جائے گا،ڈی سی لوئرچترال محمدعلی

چترال (نامہ نگار) چترال ڈیویلپمنٹ مومنٹ (سی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم سے چترال کے طول وعرض میں سڑکوں اور پلو ں کی مخدوش حالت کو بہتر بنانے کے لئے سول سوسائٹی کو متحرک کرنے کی جدوجہد جاری ہے کیونکہ معیاری سڑکوں کے بغیر ترقی کا کوئی تصور نہیں کیا جاسکتا اور بدقسمتی سے چترال کاوسیع وعریض ضلع اب تک سڑک اورپلوں کی سہولیات سے محروم چلی آرہی ہے اور یہاں کی پسماندگی، غربت اور بے روزگاری اور احساس محرومی کا یہی ایک وجہ ہے۔ بدھ کے روز سی ڈی ایم کی مرکزی دفتر کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر لویر چترال محمد علی خان، چیرمین سی ڈی ایم وقاص احمد ایڈوکیٹ، صدر اے این پی الحاج عید الحسین،لیاقت علی خان، عنایت اللہ اسیر، صفدر علی کاش، امیر اللہ، انت بیگ کالاش اور دوسروں نے کہاکہ چترال کو ترقی سے ہمکنار کرنے اور یہاں بے روزگاری کا خاتمہ کرنے کیلئے وسائل اور افراد قوت کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن سڑکوں کے نہ ہونے کی وجہ سے یہ بے فائدہ ہیں اور افسوس کا مقام یہ ہے کہ کسی حکومت کو بھی چترال کے سڑکوں پر توجہ دینے کی توفیق نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ سی ڈی ایم اب چترال کے کونے کونے میں ایک توانا عوامی آواز کے طور پر ابھر رہی ہے جوکہ مکمل طور پر غیر سیاسی ہونے کی وجہ سے یہ ہر طبقہ فکر کے لئے قابل قبول ہے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں ڈپٹی کمشنر محمد علی خان نے اس عزم کا اظہار کیاکہ این ایچ اے سمیت تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کو چترال کی طرف سے توجہ دینے پر مجبور کیا جائے گا تاکہ یہاں سڑکوں کا مربوط نظام اور نیٹ ورک قائم ہوسکے جوکہ ترقی کے لئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ چترال کے عوام نہایت پرامن اور قانون کے پابندی کرنے والے ہیں اور ان کے مسائل کو حل کرنے سے ان کی یہ اعلیٰ صفات اور اوصاف برقرار رہیں گے اور کسی کو امن وامان کو خراب کرنے کا موقع ہاتھ نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہاکہ سی ڈی ایم کے تمام مطالبات جائز ہیں جن سے انکار یا اختلاف کی کوئی گنجائش نہیں ہوسکتی اور وہ ڈی سی کی حیثیت ان بیان کردہ مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرواکے ہی دم لیں گے۔ محمد علی خان نے کہاکہ سول سرونٹ عوام کے خادم ہیں اور ڈپٹی کمشنر کا دروازہ چوبیس گھنٹہ عوام کے لئے کھلا رہے گا تاکہ کسی کو بھی اپنے انفرادی اور اجتماعی مسائل حل کرانے میں کوئی مسئلہ درپیش نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ عنقریب ایک کھلی کچہری قائم کی جائے گی جس میں تمام سرکاری محکمہ جا ت کے افسران کو عوام کے سامنے اپنے اپنے محکموں کے بارے میں جوابدہ بنایا جائے گا۔ اس سے قبل ساجد اللہ ایڈوکیٹ نے قرارداد پیش کی جس میں لواری ٹاپ کے چترال سائیڈ پر اپروچ روڈ کی تکمیل، گزشتہ پانچ ماہ سے کالاش ویلی روڈاور بونی روڈ پر کام کو دوبارہ شروع کرنے اور پرائیویٹ زمینات کے مالکان کو معاوضہ جات کی ادائیگی، گرم چشمہ روڈ کی اکنیک کے فورم سے منظوری کرانے اور گرم چشمہ روڈ پر واقع چترال یونیورسٹی تک سڑک پر اسفالٹ بچھانے کا مطالبہ کیا گیا۔ ٹاؤن ہال میں تقریب سے قبل الحسین پلازہ میں سی ڈی ایم کے دفتر کا باضابطہ افتتاح ڈپٹی کمشنر لویر چترال محمد علی خان نے فیتہ کاٹ کر کیا جس میں معززین شہر کی کثیر تعداد موجود تھی۔


اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں