تعلیمی اداروں کی نجکاری طلبہ کے مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہے، امیر جماعت اسلامی لوئر چترال وجیہ الدین

چترال(فتح اللہ) صوبائی حکومت کی تعلیمی اداروں سے متعلق غیرمناسب اقدامات کی وجہ سے گورنمنٹ ڈگری کالج چترال لوئر میں ایک ہفتہ سے کلاسیں بند اور طلبہ سراپا احتجاج ہیں۔ طلبہ کا یہ احتجاج اور کلاسوں کا بائیکاٹ حکومت کی طرف سے تعلیمی اداروں کی پرائیویٹائزیشن کے خلاف جاری ہے۔ گورنمنٹ اداروں کو غیر سرکاری تحویل میں دینے کے عمل سے یقینا کئی مسائل پیدا ہوں گے اور سب سے زیادہ نقصان یہاں کے طلبہ کو اٹھانا پڑے گا۔ بنیادی تعلیم کی مفت فراہمی حکومت کی ذمہ داری اور طلبہ کا حق ہوتا ہے۔امیر جماعت اسلامی لوئر چترال وجیہ الدین نے ایک اخباری بیان میں کہاہےکہ ہم طلبہ کی اس تحریک کو معقول اور عین مناسب سمجھتے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ عوام دشمن پالیسیاں اختیار کرنے سے باز رہتے ہوئے تعلیمی اداروں کو پرائیویٹ ہاتھوں میں دے کر کم آمدن والے طلبہ کے لیے بنیادی تعلیم کو مشکل بنانے کی روش سے گریز کرے۔ ہم طلبہ کی طرف سے اپنے حق کے لیے پُرامن انداز میں آواز اٹھانے اور تحریک چلانے کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ایسے غیر معقول فیصلے قوموں کے مستقبل کے لیے ہرگز بہتر نہیں ہوتے۔