چترال میں قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے AKAH کی خدمات قابل ستائش ہیں ، ڈپٹی کمشنر راوہاشم عظیم

چترال (ڈیلی چترال نیوز ) آغا خان ایجنسی فار ہیبیٹاٹ پاکستان کے زیر اہتمام لوئر چترال کے مقامی ہوٹل میں DRR Day منایا گیا۔ تقریب سے لوئر چترال کے ڈپٹی کمشنرمحمدراو ہاشم عظیم اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے نمائندوں اور رضاکاروں سمیت معزز مہمانوں نے شرکت کی۔
اس تقریب نے چترال میں قدرتی آفات کے اثرات کو کم کرنے کے لیے بیداری پیدا کرنے اور مقامی صلاحیت کو مضبوط کرنے کے لیے ایک اہم اقدام کا آغاز کیا جوکہ مختلف نوعیت کی قدرتی آفات کی زد میں ہے۔
تقریب کے دوران ڈپٹی کمشنر راوہاشم عظیم نے علاقے میں آفات سے نمٹنے کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے AKAH کی جاری کوششوں اور عزم کی تعریف کی۔”آب و ہوا سے متعلق خطرات کا بڑھتا ہوا خطرہ، جیسے کہ سیلاب، فعال اور مربوط لچک پیدا کرنے کو پہلے سے کہیں زیادہ اہم بنا دیتا ہے۔” ڈی۔سی نے کہا۔ انہوں نے مقامی کمیونٹیز کے تحفظ کے لیے ضلعی انتظامیہ اور انسانی ہمدردی کے اداروں کے درمیان تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ضلع میں پرائمری طلباء کے لیے نصاب کی تیاری میں مصروف ہے جس میں ہیومینٹیز سے متعلق مختلف موضوعات کے علاوہ ماحولیاتی تبدیلیوں اور کمیونٹی کے کردار کے موضوعات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ مستقبل میں کمیونٹی کی لچک کی سطح کو اپ گریڈ کرے گا کیونکہ آج کے بچوں کو موسمیاتی تبدیلی کی بنیادی باتوں اور متعلقہ موضوعات سے آگاہ کیا جائے گا۔
AKAH کے ریجنل پروگرام منیجر ولی محمد یفتالی اورجاوید احمد منیجر ایمرجنسی منیجمنٹ ڈیپارٹمنٹ، AKAHPنے چترال میں اپنے پروگراموں کا ایک جائزہ پیش کیا، جس میں کمیونٹی ایمرجنسی ریسپانس ٹیموں (CERTs) کی تربیت، قبل از وقت وارننگ سسٹم کو نافذ کرنا، اور ساختی تخفیف کے اقدامات کی تعمیر شامل تھی۔ AKAH کے ایک نمائندے نے کہا، ”ہمارا مقصد کمیونٹی اور مقامی حکام کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے تاکہ آفات سے نمٹنے کے لیے ایک متحد، موثر فریم ورک بنایا جا سکے۔” ان کا کہنا تھا کہ AKAH اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کرتا ہے کہ لوگ محفوظ، محفوظ اور پائیدار رہائش گاہوں میں رہیں اور دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے، یہ پورے ملک میں کمیونٹی پر مبنی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ریسپانس کی کوششوں کی قیادت کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ یونیورسٹی آف چترال کے ڈاکٹر حفیظ اللہ نے اپنی پریزنٹیشن میں علاقے کے مستقبل کو قدرتی آفات سے محفوظ بنانے کے لیے DRR میں سرمایہ کاری کی اہمیت بیان کی جس سے غربت میں اضافہ ہوا اور سڑکوں، پینے کے پانی کی فراہمی کی سکیموں اور آبپاشی کے چینلز کا انفراسٹرکچر تباہ ہو گیا۔ اے کے اے ایچ کے ڈائریکٹر بورڈ آف ڈائریکٹرز محمد افضل نے بھی اجتماع سے خطاب کیا اور لوگوں پر زور دیا کہ وہ ذاتی حیثیت میں اپنا کردار ادا کریں اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے لڑنے والے سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میں اداروں کو مدد فراہم کریں۔
تقریب میں کمیونٹی بیسڈ ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ کی اہمیت کو اجاگر کرنے والی پریزنٹیشنز شامل تھیں۔ یہ ہفتہ مختلف سرگرمیوں کے ساتھ جاری رہے گا جن میں آگاہی سیشن، مشقیں، اور تربیتی ورکشاپس شامل ہوں گے۔
تقریب کے شروع میں 8اکتوبر 2005ء کے تباہ کن زلزلے میں وفات پانے والوں کے لئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی جبکہ زلزلے کے دوران ڈرل کا عملی مظاہر ہ بھی کیا گیا۔