256

ڈاکٹرزوبیدہ سرنگ چترال کی قابل فخربیٹی ہے ……….تحریر:قاری نظام الدین دروش


چند دن سے سوشل میڈیا میں چترال کے بیٹی ڈاکٹر زوبیدہ اسیرسرنگ صاحبہ کے بارے مین مختلف قسم کے تنقید کرتے ہوئے کچھ لوگوں کے پوسٹ نظروں سے گزرے ۔
مجھے بہت افسوس ہوا کہ چترال کے بیٹی ڈاکٹر زوبیدہ اسیر سرنگ صاحبہ کے شکل میں فخر چترال اور خراج تحسین بنے کے باوجود بھی چترالی قوم کے سامنے وہ مظلوم ھے اسے باخوبی اندازہ ھوتی ھے کہ چترالی قوم میں بعض لوگوں کے اندر حسد کےآگ جل رہاہے وہ قابل مذمت اور چترال کے ترقی کیلے نقصان دہ ہیں ہم کیسے لوگ ہیں اگر بیٹی ڈاکٹر بن کر سامنے ایے اور خراج تحسین کے لایق بنے ہم خوش ہونے اور ان کے حوصلہ افزائی کرنے کے بجا ئے ہم ان کے خلاف غلط الفاظ استعمال کرتے ہیں۔
بات یہاں ختم نھیں ہوتی اگر کوئی بیٹی اپنے مجبوری کی وجہ سے کہین نوکری کرتی ہیں ان کو بھی تنقید بناتے ہیں چترال میں اچھے سے تعلم حاصل کرنے والی بیٹی بھی مظلوم اور مجبوری سے روزی تلاش کرنے والی بھی مظلوم اخر یہ سب کیوں اس کی اصل وجہ کیاہے ہم اچھے اور برے کے تمیز کے درس تو دیتے ہیں اور بیٹوں پر ضلع سے باہر ھونے والے ظلم کے خلاف بات تو کرتے ہیں کیاہم نے خود سوچے ہیں ہم خود کیا کرتے ہیں سب سے زیادہ خودکشی چترال میں ہوتی ہے اس کی وجہ کیا ہے یہی تنقید اور زیادتی اس کی وجہ ہے کوئی شوہر بن کر کوئی سسر بن کر کوئی بھائی بن کر کوئی دیور بن کر مختلف رشتہ دار کے شکل مین بیٹی کوتنگ کرتے ہیں جس کی وجہ سے کئ بیٹیاں جان کے بازی ہار گئ ہیں کیا ہم نےکسی مجبور بیٹی کے امداد کیے ہیں ہرگز نہیں خالی تنقید
ہم چترال کے بیٹی زوبیدہ اسیر سرنگ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ہم ان کے والدین کو داد دیتے کہ انکے بیٹی کے ذریعے سے اللہ تعالی کتنے اندھرے انکھوں کو روشنی بخشا وہ ان کو معلوم جن کو یہ نصیب ہوئے
باقی وہ ایک قوم یا ایک علاقہ اور ایک گاوں کے نہیں سارے چترال کے بیٹی ہے ان کے فیس 1600 ہے تو کیا ہوا ایک بندہ کرایہ لگا کر پشاور میں جاکر 2000 کے فیس ایک معمولی ڈاکٹر کو ادا کر دیتا ہے اور بیس تیس ھزار مزید بھی خرچہ کرتاہے مگر وہ کسی دوسرے کےجیب میں چلی جاتی ہے وہ درست ھے مگر سولہ سو روپیہ ہمارے اپنے بیٹی اور قابل ترین ڈاکٹر کے فیس پر بجا اعتراض کرتے ہیں ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
ہم چترالی قوم عزت کے بھوکے ہیں پیسوں کی نھین چترال کی بیٹی نے پورے دنیا میں چترالی قوم کے سر فخر سے بلند کیاہم بس یہی کافی ہے ۔
باقی دختر چترال فخر چترال ڈاکٹر زوبیدہ اسیر سرنگ کے نام ایک پیغام اپ سےبھی ایک گزارش ہے کہ ہمارے بھی سن لیے جو لوگ بہت غریب ہیں ان کے مفت علاج کرے وہ چند گنے چنے لوگ ھونگے وہ ہر گاوں مین سب کو معلوم ھیں اس کے اجر اللہ پاک اپ کو ضرور دیگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں