Mr. Jackson
@mrjackson
تازہ ترین

ڈسٹرکٹ یوتھ آفس لوئرچترال کے زیرنگرانی اورمالی معاونت گرلز ڈگری کالج چترال میں بریسٹ کینسریعنی چھاتی کے سرطان سے متعلق آگاہی سمینار

چترال (ڈیلی چترال نیوز)ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پرڈسٹرکٹ یوتھ آفس لوئرچترال کے زیرنگرانی اورمالی معاونت گرلز ڈگری کالج چترال میں بریسٹ کینسریعنی چھاتی کے سرطان سے متعلق آگاہی سمینارہوا۔جس میں 150سے زاہدطالبات نے شرکت کی ۔سمینارسے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی پرنسپل گرلزڈگری کالج چترال پروفیسرمسرت جبین نے کہاکہ اگر کسی خاتون کو اس حوالے سے کوئی شک ہو تو اسے چایئے کے اس بات کو چھپانے کی بجائے فوراً اپنے گھر والوں سے مشورہ اور اچھے ڈاکٹر سے چیک اپ کروائے۔ہمارے معاشر ے میں ان پڑھ خواتین کے ساتھ ساتھ پڑھی لکھی خواتین بھی اس بیماری سے متعلق بات کرنے سے اجتناب کرتی ہیں ۔اکثر دیہی علاقوں میں خواتین کی اکثریت اس بیماری کے نام سے بھی واقف نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ علاج کروانے سے قاصر رہ جاتی ہیں۔اور بہت سے خاندان ڈاکٹر سے اس حوالے سے بات کرنے کو بے شرمی کے مترادف سمجھتے ہیں۔معاشرے کی ان فرسودہ سوچوں کو بدلنے کی ضرورت ہے۔کیونکہ صحت ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔
ریسورس پرسن آغاخان ہیلتھ سروس چترال کے ڈاکٹرشاہ زیباجہاں نے سمینارسے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں تقریباًہر 9میں سے ایک خاتون بریسٹ کینسر یعنی چھاتی کے سرطان کے مہلک اور جان لیوا مرض میں مبتلاہونےکاخطرہ ہے۔یہ ایک ایسا مرض ہے جس پر مناسب آگاہی اور علم و شعور نہ ہونے کی وجہ سے عموما بات نہیں کی جاتی۔ یہی وجہ ہے کہ یہ بیماری پاکستانی معاشرے میں ایک خاموش قاتل کی طرح اپنا کام کر رہی ہے اور ہر سال ہزاروں خواتین کو اپنے پنجوں میں جکڑ لیتی ہے۔انہوں نے کہاکہ 18سال سے زیادہ عمرکے خواتین ڈاکٹر یاتربیتی یافتہ اسٹاف سے اپنا معائنہ ضرور کروائیں اور معائنہ کرنے سے کینسر کا ابتدائی اسٹیج میں پتا چل سکتا ہے ۔ اس موذی مرض سے نمٹنے کے لئے لازمی ہے کہ اس مرض کی بروقت تشخیص اور علاج ہو لیکن یہ تب ہی ممکن ہے جب آپ کو اس مرض کے حوالے سے آگاہی حاصل ہو۔انہوں نے مزیدکہاکہ پاکستان میں خواتین کم عمری میں ہی بریسٹ کینسر کا شکار ہوجاتی ہیں، پر لاعملی کی وجہ سے بیماری کی تشخیص نہیں کر پاتیں، طبی ماہرین کے پاس جانے میں بھی جھجھک محسوس کرتی ہیں جس کی وجہ سے وہ جلد موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔ بریسٹ کینسر صرف خواتین کونہیں مردوں کوبھی ہوسکتاہے .اس لئے دونوں کو آگاہی دینے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ایک دوسرے کی مددکرسکے۔پروگرام کے انعقاد پرپرنسپل کالج ہذا نے ڈسٹرکٹ یوتھ آفیس لوئرچترال کے کاوشوں کوسراہا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button