456

خیبر پختونخوا کے نئے بجٹ میں پرائیویٹ سکولز پر اپرٹی ٹیکس ختم کیا جا رہا ہے،دیگر ٹیکس بھی بتدریج ختم کئے جائیں گے۔ مظفر سید ایڈوکیٹ

پشاور(نمائندہ ڈیلی چترال)خیبر پختونخوا حکومت نے نئے بجٹ میں نجی تعلیمی اداروں کو صنعت اور کاروبار کی بجائے سماجی شعبے کے درجہ پر لانے کا فیصلہ کیا ہے پہلے مرحلے میں پرائیویٹ سکولز پر املاک (پراپرٹی) ٹیکس واپس لیا جا رہا ہے جبکہ دوسرے ذرائع سے وسائل میں توسیع کے ساتھ ہی باقی ٹیکس بھی بتدریج ختم کر دئیے جائیں گے ادھر وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ تعلیمی ایمرجنسی کے پہلے مرحلے میں ہم نے سرکاری سکولوں کی حالت زار پر توجہ دی اور وہاں طلبہ و اساتذہ کی حاضری اور سہولیات کو بہتر بنایا تاکہ ان سکولوں میں داخلوں سے محروم 30لاکھ غریب بچوں کیلئے بھی کشش پیدا کی جا سکے اب نجی شعبے کی باری ہے نئے مالی سال میں انہیں سماجی ہی نہیں بلکہ فلاحی اداروں کے درجے پر لانے کی مخلصانہ کوشش کی جائے گی جس میں ہمیں سکولزمالکان کا تعاون بھی درکار ہے اس کا انکشاف انہوں نے پریس کلب پشاور میں ماہر تعلیم اور جماعت اسلامی کے رہنما معراج الدین خان کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام پاکستان ایجوکیشن نٹ ورک (پین) نے کیا تھا مظفر سید ایڈوکیٹ نے معراج الدین کو زبردست تعلیمی و دینی خدمات پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کا درد رکھنے والی ایسی شخصیات ہی نوجوانوں کی کردار سازی اور صحیح سمت میں قیادت کا پہاڑ سر کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ چاہے ہمیں وہ دن دیکھنا نصیب ہو یا نہ ہو مگر جلد یا بدیر پاکستان میں عظیم اسلامی انقلاب آنے والا ہے جس میں کرپشن، فراڈ ، دھوکہ دہی اور دیگر معاشرتی برائیوں کا نام و نشان بھی نہیں ہو گا اور یہ انقلاب معراج الدین مرحوم کی بامعنی تعلیمی جدوجہد کا مرہون منت ہو گا جس کے علمی اور ایمانی نور سے آج ہمارے لاکھوں نوجوانوں کے دل منور ہیں انہوں نے کہا کہ معراج الدین نے پین اور اقراء سکول سسٹم کے ذریعے اسلام کی آفاقی تعلیمات کے مطابق تعلیمی انقلاب کی داغ بیل بھی ڈالی ہے جس کے اثرات و ثمرات اب محسوس ہونے لگے ہیں انہوں نے امتحانات میں نقل کے رجحان کے خاتمے اور دیگر اصلاحات کیلئے نجی اداروں کو حکومت کے شانہ بشانہ کردار ادا کرنے کی تلقین کی تقریب سے مرحوم معراج الدین کے بھائی عبداللہ، ماہرین تعلیم خواجہ یاور نصیر، عقیل رضا، سید مشتاق حسین، حاجی جاوید، پین کے صدر سلیم خان، سیکرٹری اطلاعات انعام اللہ اور دیگر پرائیویٹ سکولز مالکان نے خطاب کرتے ہوئے معراج الدین کی تعلیمی، دینی و سیاسی کاوشوں پر تفصیلی روشنی ڈالی نیز موجودہ صوبائی حکومت کی تعلیمی ایمرجنسی اور تعلیمی اصلاحات اور پالیسیوں کی بیحد تعریف کی تاہم نجی تعلیمی اداروں پر ٹیکسوں کی بھرمار روکنے کی استدعا بھی کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں