227

چترال قومی احتساب بیورو کے زیراہتمام سیمینار، مقرریں نے کرپشن اور بدعنوانی کے مختلف طریقوں کو ختم کرکے معاشرے کو کرپشن کی ناسور سے پاک کرنے کے لئے مختلف تجاویز پیش

چترال ( نمائندہ ڈیلی چترال نیوز) قومی احتساب بیورو کے زیر اہتمام منعقدہ آگہی سیمینار میں مقرریں نے کرپشن اور بدعنوانی کے مختلف طریقوں کو ختم کرکے معاشرے کو کرپشن کی ناسور سے پاک کرنے کے لئے مختلف تجاویز پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ قوانین کو سخت سے سخت بنانے کے ساتھ ساتھ معاشرے کی موبلائزیشن کے ذریعے کرپشن اور کرپٹ عناصر کے خلاف نفرت اور ناپسندیدگی پھیلایا جائے۔ اس موقع پر ڈائرکٹر نیب خیبر پختونخوا میاں محمد وقار نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نیب کے قوانین بدعنوانی کو روکنے کیلئے موثر تریں ثابت ہوئے ہیں اور گزشتہ سولہ سالوں کے دوران قومی خزانے کے 275ارب روپے کر پٹ عناصر سے واپس لائے گئے ۔ انہوں نے پلی بارگین کادفاع کرتے ہوئے کہاکہ یہ نظام امریکہ میں رائج ہے جہاں کرپٹ عناصر سے لٹی ہوئی دولت کو بحفاظت واپس لائی جاتی ہے ۔ انہوں نے زور دے کرکہاکہ نیب کوئی ہراسان کرنے والا ادارہ ہرگز نہیں اور نہ ہی یہ ترقیاتی کاموں کو روکتی ہے ۔ اس موقع پر ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ نے کہاکہ ضلعی حکومت DSC00370کرپشن کے بارے میں زیرو برداشت کی پالیسی پر عمل پیر اہے اور نیب سمیت دوسرے انٹی کرپشن اداروں کے ساتھ مل کر کرپشن کے خلاف جہاد میں بھر پور حصہ لے گی۔ انہوں نے کہاکہ ترقی کے لئے بنیادی شرط ہی یہ ہے کہ کرپشن اور بدعنوانی کاقلع قمع کیا جائے اور یہ محض سخت قوانین کے ذریعے ہی ممکن نہیں بلکہ معاشرے کے افراد کو اسے اپنا اجتماعی اور قومی دشمن قرار دے کر اس کا پیچھا کرنا ہے۔ ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ احمد وڑائچ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کرپشن کے خلاف نفرت کی تربیت کا عمل گھر سے ہی شروع ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم معاشرے میں خد ا خوفی ہی وہ اصل ہتھیار ہے جس کے ذریعے کرپشن کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ خطیب مولانا فضل مولیٰ اور دوسرے مقرریں رحمت غازی، سید احمد خان، ظہیر الدین، اسلام الدین اور دوسروں نے بھی خطاب کرکے کرپشن کو ختم کرنے کیلئے نیب کی خدمات کو سراہتے ہوئے مختلف تجاویز پیش کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں