چترال کی چار کم سن بچوں نے مہم جوئی میں تاریخ رقم کر دی ۔ 9 سالہ انابیہ عرفان اپنے دیگر ساتھیوں کےہمراہ 15ہزارفٹ بلند کیمپ تک پہنچنے میں کامیاب ، تریچ کے لوگوں نے واپسی پر ان کا شاندار استقبال کیا ۔
چترال ( ڈیلی چترال نیوز) اپر چترال کے چار کم سن بچوں نے4700 میٹر ( تقریبا ساڑھے چودہ ہزار فٹ )بلند ہندوکش کی چوٹی تریچمیر کے بابو کیمپ پہنچ کر چترال کی تاریخ میں کم عمر ترین مہم جو ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا ۔ جبکہ تریچمیر میں مہم جوئی کرنے والی بچوں کی پہلی ٹیم کی حیثیت سے بھی اپنا نام رقم کر لیا ہے ۔ 9 سالہ انوبیا عرفان ، 13 سالہ انوش عالم ، 13 سالہ انم خادم اور 16 سالہ احیل دنیال نے اپنی سات روزہ کامیاب مہم جوئی کے اختتام پر چترال پریس کلب میں میڈیا سے بات کرتے ہوئےکہا ۔ کہ ہندوکش کی چوٹی تریچمیر کی طرف ان کی یہ ٹریکنگ اور مہم جوئی مستقبل میں چترال کے بچوں اور نوجوانوں کو اس فیلڈ کی طرف راغب کرنے کا نقطہ آغاز ہے ۔ اور انہوں نے ان سات دنوں کی مہم جوئی کے دوران فطرت کو بہت قریب سے دیکھا ۔ اور بھر پور لطف اندوز ہوئے ۔ انہوں نے کہا ۔کہ ان کے ٹیم لیڈر اور قائد صاحب عالم نے اپنے تجربات کی روشنی میں پہلے انہیں تیار کیا ۔ اور اس ایڈوینچر کو کامیاب بنانے میں پل پل ان کی رہنمائی کی ۔ اور یہ ایک ایسا دلچسپ سفرتھا ۔ جس میں قدرت کے حسن کو دیکھنے ،محسوس کرنے اور مشاہدات و تجربات سے گزرنے کا موقع ملا ۔ ٹیم کے سربراہ معروف مہم جو اور ٹور اپریٹر صاحب عالم نے کہا ۔کہ مہم جوئی ان کی زندگی کا حصہ ہے ۔ اور گذشتہ 26 سالوں سے وہ اس شعبے سے وابستہ ہیں ۔ ہمالیہ ،قراقرم اور ہندوکش سمیت کئی چوٹیوں کی مہم جوئی میں حصہ لیا ۔ اب میری کوشش ہے ۔ کہ چترال کے یوتھ اور نوجوان نسل کو اس شعبے میں تربیت فراہم کرکے چترال میں مہماتی سیاحت کو فروغ دیا جائے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ حالیہ مہم جوئی کا آغاز ہم نے 30 آگست سے شاگروم تریچ سے کیا تھا ۔ جس میں خود ہمارے اپنے بچے شامل تھے ۔ 30 اگست کو شاگروم سے روانگی کے بعد شیغیاک ، شوغور بسین ،استورو نال کیمپ میں قیام کیا اور چوتھے روز بابو بیس کیمپ پہنچے ، جوکہ ہماری مہم کا آخری پڑاو تھا ۔ اس مقام پر پہنچ کر بچوں نے انتہائی خوشی کا اظہار کیا ۔ پاکستان کا سبز ہلالی پرچم لہرایا اورپورے جوش و جذبے سے نعرے لگائے ، اور اللہ پاک کا شکر بجا لایا ۔ جس کے بعد ہماری واپسی کا سفر شروع ہوا ۔ اور ہم اگلے دن شوگرام واپس پہنچ گئے ۔ جہاں کے لوگوں نےہمارا زبردست استقبال کیا ۔ انہوں نےکہا ۔ کہ اس مہم کا مقصد نوجوان طبقے کو ایڈوینچر ٹورزم اور کوہ پیمائی کی طرف راغب کرنا اور سیاحت کو فروغ دینا ہے ۔ تاکہ زیادہ سے زیادہ ملکی اور غیر ملکی سیاح چترال میں سیاحت کیلئے آئیں ۔ اور لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں ۔ اس موقع پر ہندوکش ایکسپلورر کے چیف ایگزیکٹیو صاحب عرفان نے کہا ۔ کہ چترال میں کوہ پیمائی کیلئے بے پناہ مواقع اور چوٹیاں ہیں ۔ جنہیں ہم اجاگر کرکے کوہ پیماوں سے رائیلٹی کی مد میں آمدنی حاصل کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ بڑی تعداد میں فارنر ماونٹینر ہندوکش کی چوٹیوں میں دلچسپی لے رہےہیں ۔ اور گذشتہ چند سالوں سے مہماتی سیاحت میں بہتری آئی ہے ۔ انہوں نے کم سن بچوں کی مہم جوئی میں دلچسپی کو انتہائی مفید قرار دیا ۔ اور اس مہم کو کامیاب بنانے میں تعاون کرنے پر ضلعی انتظامیہ چترال ، پاک فوج ،تریچ کے لوگوں اور عوام چترال کا شکریہ ادا کیا ۔ واضح رہے ۔ کہ یہ مہم ہندوکش ایکسپلورر اور اے کے آر ایس پی کے تعاون سے انجام پذیر ہوا ۔