ڈسٹرکٹ یوتھ آفس اپر چترال اور ضلعی انتظامیہ اپر چترال کے تعاون سے بونی میں ایک روزہ اپر چترال سیمپوزیم کا انعقاد

چترال(رپورٹ: کریم اللہ )ڈسٹرکٹ یوتھ آفس اپر چترال اور ضلعی انتظامیہ اپر چترال کے تعاون سے بونی میں ایک روزہ اپر چترال سیمپوزیم کا انعقاد کیا گیا۔ جس کا مقصد اپر چترال میں معاشی، کاروباری اور سرمایہ کاری کے مواقع کو سامنے لانا اور کاروباری طبقے کو راغب کرنا تھا۔
سیمپوزیم کے موقع پر بزنس کانفرنس کا بھی انعقاد کیا گیا جس کے آغاز میں یوتھ آفیسر اپر چترال عثمان سرنگ نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور اس سمپوزیم کا خاکہ بھی پیش کیا۔ اس کے بعد اپر چترال میں معدنیات، ماہی گیری، سیاحت، میوہ جات، زراعت، کھیل و ثقافت اور دیگر حوالوں سے مواقع کے حوالے سے تفصیلی پریذنٹیشن دی گئی۔
اس موقع پر جنرل منیجر خیبر پختونخوا محکمہ سیاحت و ثقافت محمد علی مہمان خصوصی تھے انہوں نے اپنے خطاب میں محکمہ سیاحت کی جانب سے اپر چترال میں اپنی سرگرمیوں کے حوالے سے تفصیلات فراہم کی۔
انہوں نے بتایا کہ محکمہ سیاحت و ثقافت کی جانب سے چترال میں چترال آرٹس کونسل کے قیام کی بھی خوشخبری دے دی ان کا کہنا تھا کہ ایک ارٹ کونسل اپر چترال میں بھی قائم کیا جائے۔ اس کے علاوہ سیاحت کے مختلف شعبوں جیسا کہ پیراگلائیڈنگ، کوہ پیمائی اور پولو سیکھانے کے حوالے سے بھی ایکیڈیمی کے قیام کی نوید سنا دی جبکہ بونی میں سرمائی کھیلوں کے انعقاد کے لئے بھی کھیل کے میدان تعمیر کرنے کا اعلان کر دیا۔
اس موقع پر ونگ کمانڈر 144 ونگ لفٹنٹ کرنل طارق مسعود عامر بھی موجود تھے انہوں نے اپنے خطاب میں اپر چترال میں زراعت، کیچن گارڈنگ اور پھلوں کی پیداوار میں اضافے اور انہیں بڑی منڈیوں تک پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا۔
اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسر شہناز، محکمہ ماہی پروری کے ساتھ ساتھ محکمہ زراعت، محکمہ لائیو اسٹاک، محکمہ باغبانی کے علاوہ غیر سرکاری اداروں میں سے آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے عطا اللہ جان پن بجلی گھروں اور آغا خان ایجنسی فار ہیبیٹاٹ کے الطاف نے پینے کے پانی کو کمرشلائز کرکے علاقے میں معاشی سرگرمیوں کو فروع دینے کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کی۔
سیمینار کے آخر میں ڈپٹی کمیشنر اپر چترال حسیب الرحمن خان خلیل نے بھی خطاب کرتے ہوئے سارے شرکاء کا پروگرام میں شرکت پر شکریہ ادا کیا ان کا کہنا تھا کہ اپر چترال الگ ضلع بننے کے بعد یہ ایک تاریخ ساز موقع تھا جبکہ اتنے بڑے پیمانے پر سیمپوزیم کا انعقاد ہوا اور یہ سپمپوزیم اپر چترال میں معاشی ترقی کی نئی راہیں کھولنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔
اس موقع پر بڑی تعداد میں چترال کے مقامی بزنس کمیونٹی کی جانب سے اسٹال بھی لگائے گئے تھے جن میں بالخصوص آغا خان ایجنسی فار ہیبیٹاٹ کی جانب سے قدرتی آفات سے نمنٹنے کے حوالے سے اسٹال جبکہ اے کے آر ایس پی کی جانب سے بزنس وومن کو اپنے پراڈکٹس شو کیس کروانے میں مدد کی گئی تھی جبکہ محکمہ زراعت، محکمہ باغبانی، محکمہ معدنیات، کلاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے کلاش ہینڈی کرافٹس اور تریچمیر بیک پیکر نے اپنے اپنے اسٹال لگائے تھے۔