Mr. Jackson
@mrjackson
تازہ ترین

آل پرائمری ٹیچر ایسوسی ایشن (اپٹا) اپر چترال کا اپنی مطالبات کی حق میں پر امن احتجاجی اجلاس۔

آل پرائمری ٹیچر ایسوسی ایشن کے نمائندہ تنظیم (اپٹا) اپر چترال کا اجلاس آج بونی میں منعقد ہوا اجلاس میں اپر چترال کے پرائمری ٹیچر ایسوسی ایشن کے میل اور فی میل اساتذہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ حسن نواب کی تلاوت کلام مجید سے اجلاس کا آغاز ہوا۔نظامت کے فرائض نعیم الدین کے زمے تھی صدارت صدر اپٹا اپر چترال سیف الله خان جبکہ مہمان خصوصی چیرمین سپریم کونسل اپٹا اپر چترال عثمان تھے۔ چیرمین اپٹا نے ابتدائی کلمات ادا کرتے ہوئے آل پرائمری ٹیچر ایسوسی ایشن (اپٹا) کی وجود اعراض و مقاصد اور کارکردگی پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپٹا وجود میں آنے کے بعد نہ صرف پرائمری ٹیچر صوبائی سطح پر منظم اور متحد قوت بنی ہے بلکہ پرائمری اساتذہ کے مسائل حل کرنے اور انہیں توقیر بخشنے میں بھی کلیدی کردار ادا کی ہے ۔اج کی یہ احتجاج آل پرائمری ٹیچر ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر عزیز الله کی ہدایت پر اپنی جائز اور قانونی مطالبات کی حق میں بلائی گئی ہے اس اجلاس کے ذریعے ہم صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے جائز حقوق سے ہمیں محروم رکھنے کوشش نہ کی جائے اگر ہمارے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی گئی تو ہم اپنی جائز حقوق لینے کے لیے انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپٹا کی صوبائی قیادت پر بھر پور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ان کی ہدایات پر عمل پیرا ہیں۔اجلاس میں شریک دیگر اساتذہ نمائندوں نے بھی اپنے مطالبات کے حق میں تقرریں کی ان میں اپٹا تورکھو کے صدر سجاد،موڑکھو کے صدر عزیز الله خان،مستوج کے سید مختار علی شاہ، سابق صدر اپٹا اپر چترال ولی الرحمٰن ،سینئر استاد رحمت فاضل، نعیم وا دیگر شامل تھے انہوں نے مطالبات دہراتے ہوئے ہر قسم کی قربانی دینے کی حامی بھر لی صدر اجلاس صدر اپٹا اپر چترال سیف الله خان نے کہا کہ حکومت معماراں قوم کو ذہنی اذیت سے دوچار کرنے کے بجائے ان کے جائز مطالبے فوراً حل کر دے۔ہمیں کوئی شوق نہیں کہ ہمارے وجہ سے ہمارے بچوں کی پڑھائی متاثر ہو۔اگر ہمیں مجبور کیا گیا تو اپنے مطالبات منوانے کے لیے ہر حد تک جانے کے لیے ہم پرعزم اور متحد ہیں اور صوبائی قیادت کی ہدایات اور احکامات کی روشنی میں اگلا لایحہ عمل مرتب کرینگے اس کےلیے سب اساتذہ کرام کو ذہنی طور پر تیار رہنے کی تاکید کی ۔بعد میں متفقہ قرار داد منظور کرکے ریلی کے صورت میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر جاکر قرار داد انہیں حوالہ کی۔ قرار داد میں چیدہ چیدہ مطالبات درج تھے جوکہ سابق صوبائی حکومت کی کابینہ سے منظور شدہ آپ گریڈیشن پر فوری عمل درآمد ،پرائمری سکول میں کلاس وائز اساتذہ کی تعیناتی اور بچوں پر کتابوں کی بوجھ کم کرنا،ریگولرائزیشن ایکٹ 2022 کے مطابق مستقل ہونے والے اساتذہ کو جی پی فنڈ کا حقدار ٹھرانا ،اور اس ایکٹ سے دفتر کی غفلت سے رہ جانے والے اساتذہ کو ریگولرائز کرکے 2022 ایکٹ کا حصہ بنانا۔اے پی ٹی رولز1989 کے مطابق پروموشن میں فار گو اپشن بحال کرنا۔خیبر پختوںخوا میں پرائمری سکولوں کے نجکاری کا فیصلہ واپس لینا۔ضم اضلاع میں ایس پی ٹی اسامیوں کی فوری منظوری وغیرہ شامل تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button