239

ارسون سیلاب میں جان بحق ہونے والی مزید دو لاشین افغانستان کے علاقہ ناڑے میں دریا سے برآمد کی گئی ہیں

محکم الدین )اُرسون سیلاب میں جان بحق ہونے والی مزید دو لاشین افغانستان کے علاقہ ناڑے میں دریا سے برآمد کی گئی ہیں ۔ جن کی شناخت محسنہ دختر طاہر اور عمران الدین ولد عثمان کے نام سے کی گئی ہے ۔ اسی طرح برآمد ہونے والے لاشوں کی تعداد فلڈ کنٹرول روم ڈی اسی آفس چترال کے مطابق با ئیس ہو گئی ہے ۔ ناڑئے افغانستان میں ایک اور نو سالہ بچہ پسر عبید الرحمن کلرک سی اینڈ ڈبلیو چترال کی لاش بھی برآمد کی گئی ہے ۔ جو عید کے دنوں میں لاپتہ ہو گیا تھا ۔ تینوں لاشوں کو پاک افغان بارڈر ارندو میں ضلعی انتظامیہ چترال کے اہلکاروں کے حوالے کیا گیا ۔ جنہیں بعد آزان آبائی گاؤں اُرسون پہنچا کر سپُرد خاک کر دیا گیا ۔ ان لاشوں کی بر�آمدگی کے بعد بقیہ زیر تلاش لاشوں کی تعداد سات رہ گئی ہے ۔ واضح رہے ۔ کہ 27رمضان المبارک کی رات پاک افغان بارڈر کے گاؤں اُرسون میں رات شدید بارش کے نتیجے میں زبردست سیلاب آیا ۔جس نے کئی ہنستے بستے گھر اُجاڑ دیے ۔ اس سیلاب میں 29 قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں ۔ جن میں سے اب تک بائیس لاشیں بر آمد کرنے کے بعد سپرد خاک کی گئی ہیں ۔ جبکہ مزید سات لاشوں کی تلاش جاری ہے ۔ 2016کے دوران اُرسون سیلاب اپنی نوعیت کا سب سے تباہ کُن سانحہ تھا ۔ جس میں سب سے زیادہ جانیں بیک وقت ضائع ہوئیں ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق چترال میں مزید بارشوں اور سیلاب کی پیشنگوئی کی گئی ہے ۔ اور چترال پر خوف و ہراس کے سائے منڈ لا رہے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں