محکم الدین )اُرسون سیلاب میں جان بحق ہونے والی مزید دو لاشین افغانستان کے علاقہ ناڑے میں دریا سے برآمد کی گئی ہیں ۔ جن کی شناخت محسنہ دختر طاہر اور عمران الدین ولد عثمان کے نام سے کی گئی ہے ۔ اسی طرح برآمد ہونے والے لاشوں کی تعداد فلڈ کنٹرول روم ڈی اسی آفس چترال کے مطابق با ئیس ہو گئی ہے ۔ ناڑئے افغانستان میں ایک اور نو سالہ بچہ پسر عبید الرحمن کلرک سی اینڈ ڈبلیو چترال کی لاش بھی برآمد کی گئی ہے ۔ جو عید کے دنوں میں لاپتہ ہو گیا تھا ۔ تینوں لاشوں کو پاک افغان بارڈر ارندو میں ضلعی انتظامیہ چترال کے اہلکاروں کے حوالے کیا گیا ۔ جنہیں بعد آزان آبائی گاؤں اُرسون پہنچا کر سپُرد خاک کر دیا گیا ۔ ان لاشوں کی بر�آمدگی کے بعد بقیہ زیر تلاش لاشوں کی تعداد سات رہ گئی ہے ۔ واضح رہے ۔ کہ 27رمضان المبارک کی رات پاک افغان بارڈر کے گاؤں اُرسون میں رات شدید بارش کے نتیجے میں زبردست سیلاب آیا ۔جس نے کئی ہنستے بستے گھر اُجاڑ دیے ۔ اس سیلاب میں 29 قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں ۔ جن میں سے اب تک بائیس لاشیں بر آمد کرنے کے بعد سپرد خاک کی گئی ہیں ۔ جبکہ مزید سات لاشوں کی تلاش جاری ہے ۔ 2016کے دوران اُرسون سیلاب اپنی نوعیت کا سب سے تباہ کُن سانحہ تھا ۔ جس میں سب سے زیادہ جانیں بیک وقت ضائع ہوئیں ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق چترال میں مزید بارشوں اور سیلاب کی پیشنگوئی کی گئی ہے ۔ اور چترال پر خوف و ہراس کے سائے منڈ لا رہے ہیں ۔