کالاش لوگوں کا موسم بہار کا تہوارچیلم جشٹ پانچ دن تک جاری رہنے کے بعد جمعہ کو یہاں احتتام پذیر

چترال (نمائندہڈیلی چترال نیوز) چترال کے جنوب میں بمبوریت، رمبور اور بریر کی وادیوں میں بسنے والے کالاش لوگوں کا موسم بہار کا تہوارچیلم جشٹ پانچ دن تک جاری رہنے کے بعد جمعہ کو یہاں احتتام پذیر ہوگیا۔ احتتامی تہوار کی سب سے بڑی تقریب بمبوریت کے مرکزی رقص کی جگہ چھارسو میں روایتی انداز میں مختلف ٹولیوں میں گانا اور رقص کی صورت میں رات گئے تک جاری رہے گا۔
دوپہر کو چھارسو چھارسو پہنچنے سے پہلے وادیکے مختلف دیہاتوں کے کالاش لوگ ایک قریبی میدان میں جمع ہوکر چھار سو کی طرف مارچ کیا جس میں مارچ کے شرکاء نے اخروٹ کی تازہ کٹی ہوئی ٹہنیاں اٹھا رکھی تھیں جنہیں راستے بھر میں لہراتے رہے۔ رمبور اور بیر کی دیگر دو وادیوں کے کالاش لوگ بھی اختتامی تقریب میں شرکت کے لیے وادی بمبوریت میں جمع ہوئے تھے۔مقامی اور غیر ملکی سیاحوں نے گزشتہ چند سالوں کے برعکس تہوار کے موقع پر وادی میں بڑی تعداد میں جمع ہوئے تھے جس کی وجہ سے وادی کے ہوٹلوں میں کمرے اپنی گنجائش کے مطابق بھر گئے تھے۔میلے کے دوران غیر ملکی سیکڑوں کی تعداد میں وادیوں میں پہنچے تھے جبکہ ملک کے مختلف شہروں سے آئے ہوئے مقامی سیاحوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ فیسٹول میں شرکت کرنے والے سیاحوں نے کالاش وادیوں کی سڑکوں کی ناگفتہ بہہ حالت پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بین الاقوامی اہمیت اور شہرت کی ان وادیوں میں سڑکوں کی بہتر بنانے سے ہی ٹورز م کو ترقی مل سکتی ہے۔
چھارسو میں ڈھول کی تھاپ پر گانا اور رقص کا سلسلہ صبح تک جاری رہے گا اور ڈانسنگ سیشن کے آخری حصے میں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں شادی کا وعدہ کریں گے۔یہ تہوار نہ صرف موسم بہار کی آمد کا تہوار ہے بلکہ یہ مذہبی نقطہ نظر سے بھی اہم ہے کیونکہ اس میں مذہب کی تقریباً تمام رسومات شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ کے مشیر کھیل و ثقافت زاہد چن زیب میلے کے دوران وادیوں میں موجود رہے اور اختتامی تقریب میں شرکت کی جبکہ صوبائی حکومت کے فوکل پرسن برائے اقلیتی امور وزیر زادہ کالاش بھی موجود تھے۔
چھارسو میں مقا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کالاش کی وادیوں میں سیاحت کے فروغ کا مقصد وہاں معاشی سرگرمیوں کو فروغ دے کر کالاش کے لوگوں کی تقدیر بدلنا ہے۔






