کالاش وادی بمبوریت، بریر اور رمبور کے باشندوں نے کالاش ویلیز ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (کے وی ڈی اے) کے خاتمے کے لئے حکومت کو 30جون کی ڈیڈ لائن دے دی

چترال (ڈیلی چترال نیوز) کالاش وادی بمبوریت، بریر اور رمبور کے باشندوں نے کالاش ویلیز ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (کے وی ڈی اے) کے خاتمے کے لئے حکومت کو 30جون کی ڈیڈ لائن دے دی اور اس ادارے کو کسی بھی صورت میں ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ جمعہ کے روز بمبوریت میں تینوں وادیوں کے عوام پر مشتمل احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مقامی رہنماؤں قدرت اللہ قریشی، سیف اللہ رمبور، ثراوت شاہ، محمد رفیع ایڈوکیٹ، خورشید احمد، اعجاز عظیم، بزرگ کونسلر، سیف الدین آزاد، بہرام شاہ فضل مولیٰ، عباس، ملک شئیے، طالع مند کالاش، شریف حسین اور صدر محفل رحمت علی وائس چیرمین بریر نے کہاکہ کے وی ڈی اے کا قیام تینوں وادیوں میں ترقی اور خوشحالی لانے کی بجائے پریشانی اور بے چینی کا سبب بن گئی ہے جس میں عوام پر ناجائز ٹیکس اور مختلف حیلے بہانوں سے جرمانے عائد کئے جارہے ہیں جس سے ان غربت زدہ وادیوں میں مزید غربت آئے گی۔ انہوں نے سابق معاون خصوصی برائے وزیر اعلیٰ اور اقلیتی ایم پی اے وزیر زادہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اس نے وادیوں کے عوام سے مشاورت اور ان کی مرضی کے بغیر کے وی ڈی اے کو ان پر مسلط کیا جوکہ ترقیاتی ادارہ بننے کی بجائے چند مافیاز کے لئے پیسہ بٹورنے کا ذریعہ بن گئی ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ سابق ریاست چترال میں عوا م سے بیگار کرانے اور ان سے ناجائز ٹیکس لینے کا سلسلہ پاکستان بننے کے بعد ختم ہوگیا تھا لیکن وزیر زادہ نے کے وی ڈی اے کے ذریعے ناجائز ٹیکس کا سلسلہ دوبارہ شروع کرادیا ہے۔ وادیوں کے رہنماؤں نے کے وی ڈی اے کی حمایت کرنے والوں کو علاقے کا غدار قرار دیتے ہوئے کہاکہ وہ چند ٹکوں کی خاطر تینوں وادیوں کے معصوم عوام اور ان کے مفادات کا سودا کرنا چاہتے ہیں اور یہی عناصر اس سے قبل طلحہ محمود کے ہاتھوں ان کے ووٹ فروخت کرنے کی جرم میں ملوث ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ اس ادارے کی قیام سے تینوں وادیوں میں قدیم الایام سے ایک ساتھ امن اور محبت وآشتی سے رہنے والے مسلمان اور کالاش میں تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور وہ دونوں اس سازش کو ناکام بنا کر چھوڑ دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بمبوریت میں منعقدہ یہ تاریخی جلسہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وادی کے عوام ظلم اور سازش کی بنیاد پر بنائی جانے والی اس ادارے کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور اس کے خلاف وہ کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور مقررہ ڈیڈ لائن کے بعد ایک لمحہ بھی وہ کے وی ڈی اے کے دفاتر اوروجود کو اس وادی میں برداشت نہیں کریں گے جوکہ ان کو آزادی کو ختم کرنے اور انہیں غریب سے غریب تر کرنے کا ذریعہ ہے۔ جلسہ کے صدر محفل رحمت علی نے کہاکہ اس ادارے کی قیام سے تینوں وادیوں میں سیاحت کو سخت دھچکا لگ جائے گا اور یہاں انتشار اور انارکی پھیل جائے گی اور یہ ادارہ عوامی امنگوں کے مطابق نہ ہونے کی وجہ سے عوام کی واضح اکثریت کا اسے مسترد کرنا قدرتی امر ہے۔ جلسہ میں ‘کے وی ڈی اے نا منظور’ کے فلک شگاف نعرے لگائے جاتے رہے۔